Zindagi Khaak Na Thi

زندگی خاک نہ ھی، خاک اڑاتے گزری
تجھ سے کیا کہتے تیرے پاس جو آتے گزری
زندگی

باپ ہیں وہ تمہارے
تو میں کیا کروں اس کے بارے میں؟
امی پچھلے سات آٹھ سال سے میں اتنے دھکے کھا رہی ہوں
کہ اب اخلاق نام کی چیز میرے اندر سے بالکل ختم ہو گئی ہے
خاص طور پر ان لوگوں کے لئے
جو ہماری زندگی میں زہر گھولن کے ذمے دار ہیں

دن جو گزرا تو کسی یاد کی رو میں گزرا
شام آئی تو کوئی خواب دکھاتے گزری
تجھ سے کیا کہتے تیرے پاس جو آتے گزری
زندگی

میں دروازے پر کھڑے ہو کر انتظار کرنے والی بیوی نہیں بن سکتی
کہاں جا رہی ہیں آپ؟
تمہارے dad نے بھی آج تک مجھ سے اس طرح سوال نہیں کیے
میں ان کاموں میں وقت ضائع نہیں کرتا
جس کا کوئی result نہ ہو
جیسے تمہاری mummy کو سمجھانا ہے
تو پھر تو یہ compromise ہوا نہ

اچھے وقتوں کی تمنا میں رہی عمر رواں
وقت ایسا تھا کہ بس ناز اٹھاتے گزری
تجھ سے کیا کہتے تیرے پاس جو آتے گزری
زندگی

رات کیا آئی کہ تنہائی کی سرگوشی میں
ہو کا عالم تھا مگر سنتے سناتے گزری
تجھ سے کیا کہتے تیرے پاس جو آتے گزری
زندگی، زندگی، زندگی



Credits
Writer(s): Naseer Turabi, Shani Haider
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link