Tumhen Dillagi
تمہیں دل لگی بھول جانی پڑے گی
(تمہیں دل لگی بھول جانی پڑے گی)
محبت کی راہوں میں آکر تو دیکھو
(تمہیں دل لگی بھول جانی پڑے گی)
(محبت کی راہوں میں آکر تو دیکھو)
محبت کی راہوں میں آکر تو دیکھو
(محبت کی راہوں میں آکر تو دیکھو)
تمہیں دل لگی بھول جانی پڑے گی
(محبت کی راہوں میں آکر تو دیکھو)
محبت کی راہوں میں آکر تو دیکھو
(محبت کی راہوں میں آکر تو دیکھو)
تڑپنے پہ میرے نہ پھر تم ہنسو گے
(تڑپنے پہ میرے نہ پھر تم ہنسو گے)
کبھی دل کسی سے لگا کر تو دیکھو
(تڑپنے پہ میرے نہ پھر تم ہنسو گے)
(کبھی دل کسی سے لگا کر تو دیکھو)
کبھی دل کسی سے لگا کر تو دیکھو
(تڑپنے پہ میرے نہ پھر تم ہنسو گے)
(کبھی دل کسی سے لگا کر تو دیکھو)
تمہیں دل لگی بھول جانی پڑے گی
(تمہیں دل لگی بھول جانی پڑے گی)
(تمہیں دل لگی دل لگی بھول جانی پڑے گی)
(تمہیں دل لگی دل لگی بھول جانی پڑے گی)
(دل لگی بھول جانی پڑے گی)
(دل لگی بھول جانی پڑے گی)
ہونٹوں کے پاس آئے ہنسی کیا مجال ہے
دل کا معاملہ ہے کوئی دل لگی نہیں
(تمہیں دل لگی)
زخم پہ زخم کھا کے جی
زخم پہ زخم کھا کے جی
اپنے لہو کے گھونٹ پی
اپنے لہو کے گھونٹ پی
آہ نہ کر لبوں کو سی
عشق ہے دل لگی نہیں
(محبت کی راہوں میں آکر تو دیکھو)
وفاؤں کی ہم سے توقع نہیں ہے
(وفاؤں کی ہم سے توقع نہیں ہے)
مگر ایک بات آزما کر تو دیکھو
(مگر ایک بات آزما کر تو دیکھو)
زمانے کو اپنا بنا کر تو دیکھا
(زمانے کو اپنا بنا کر تو دیکھا)
ہمیں بھی تم اپنا بنا کر تو دیکھو
(زمانے کو اپنا بنا کر تو دیکھا)
(ہمیں بھی تم اپنا بنا کر تو دیکھو)
خدا کیلئے چھوڑ دو اب یہ پردہ
خدا کیلئے چھوڑ دو اب یہ پردہ
خدا کیلئے چھوڑ دو اب یہ پردہ
خدا کیلئے چھوڑ دو اب یہ پردہ
کہ ہیں آج ہم تم نہیں غیر کوئی
(کہ ہیں آج ہم تم نہیں غیر کوئی)
شبِ وصل بھی ہے حجاب اس قدر کیوں
(شبِ وصل بھی ہے حجاب اس قدر کیوں)
ذرا رخ سے آنچل اٹھا کر تو دیکھو
(شبِ وصل بھی ہے حجاب اس قدر کیوں)
(ذرا رخ سے آنچل اٹھا کر تو دیکھو)
(تمہیں دل لگی بھول جانی پڑے گی)
محبت کی راہوں میں آکر تو دیکھو
(تمہیں دل لگی بھول جانی پڑے گی)
(محبت کی راہوں میں آکر تو دیکھو)
محبت کی راہوں میں آکر تو دیکھو
(محبت کی راہوں میں آکر تو دیکھو)
تمہیں دل لگی بھول جانی پڑے گی
(محبت کی راہوں میں آکر تو دیکھو)
محبت کی راہوں میں آکر تو دیکھو
(محبت کی راہوں میں آکر تو دیکھو)
تڑپنے پہ میرے نہ پھر تم ہنسو گے
(تڑپنے پہ میرے نہ پھر تم ہنسو گے)
کبھی دل کسی سے لگا کر تو دیکھو
(تڑپنے پہ میرے نہ پھر تم ہنسو گے)
(کبھی دل کسی سے لگا کر تو دیکھو)
کبھی دل کسی سے لگا کر تو دیکھو
(تڑپنے پہ میرے نہ پھر تم ہنسو گے)
(کبھی دل کسی سے لگا کر تو دیکھو)
تمہیں دل لگی بھول جانی پڑے گی
(تمہیں دل لگی بھول جانی پڑے گی)
(تمہیں دل لگی دل لگی بھول جانی پڑے گی)
(تمہیں دل لگی دل لگی بھول جانی پڑے گی)
(دل لگی بھول جانی پڑے گی)
(دل لگی بھول جانی پڑے گی)
ہونٹوں کے پاس آئے ہنسی کیا مجال ہے
دل کا معاملہ ہے کوئی دل لگی نہیں
(تمہیں دل لگی)
زخم پہ زخم کھا کے جی
زخم پہ زخم کھا کے جی
اپنے لہو کے گھونٹ پی
اپنے لہو کے گھونٹ پی
آہ نہ کر لبوں کو سی
عشق ہے دل لگی نہیں
(محبت کی راہوں میں آکر تو دیکھو)
وفاؤں کی ہم سے توقع نہیں ہے
(وفاؤں کی ہم سے توقع نہیں ہے)
مگر ایک بات آزما کر تو دیکھو
(مگر ایک بات آزما کر تو دیکھو)
زمانے کو اپنا بنا کر تو دیکھا
(زمانے کو اپنا بنا کر تو دیکھا)
ہمیں بھی تم اپنا بنا کر تو دیکھو
(زمانے کو اپنا بنا کر تو دیکھا)
(ہمیں بھی تم اپنا بنا کر تو دیکھو)
خدا کیلئے چھوڑ دو اب یہ پردہ
خدا کیلئے چھوڑ دو اب یہ پردہ
خدا کیلئے چھوڑ دو اب یہ پردہ
خدا کیلئے چھوڑ دو اب یہ پردہ
کہ ہیں آج ہم تم نہیں غیر کوئی
(کہ ہیں آج ہم تم نہیں غیر کوئی)
شبِ وصل بھی ہے حجاب اس قدر کیوں
(شبِ وصل بھی ہے حجاب اس قدر کیوں)
ذرا رخ سے آنچل اٹھا کر تو دیکھو
(شبِ وصل بھی ہے حجاب اس قدر کیوں)
(ذرا رخ سے آنچل اٹھا کر تو دیکھو)
Credits
Writer(s): Nusrat Fateh Ali Khan
Lyrics powered by www.musixmatch.com
Link
Other Album Tracks
© 2024 All rights reserved. Rockol.com S.r.l. Website image policy
Rockol
- Rockol only uses images and photos made available for promotional purposes (“for press use”) by record companies, artist managements and p.r. agencies.
- Said images are used to exert a right to report and a finality of the criticism, in a degraded mode compliant to copyright laws, and exclusively inclosed in our own informative content.
- Only non-exclusive images addressed to newspaper use and, in general, copyright-free are accepted.
- Live photos are published when licensed by photographers whose copyright is quoted.
- Rockol is available to pay the right holder a fair fee should a published image’s author be unknown at the time of publishing.
Feedback
Please immediately report the presence of images possibly not compliant with the above cases so as to quickly verify an improper use: where confirmed, we would immediately proceed to their removal.