Bhuli Hui Hu Dastan (From "Doraha")

بھولی ہوئی ہوں داستاں، گزرا ہوا خیال ہوں
بھولی ہوئی ہوں داستاں، گزرا ہوا خیال ہوں
جس کو نہ تم سمجھ سکے، میں ایسا ایک سوال ہوں
بھولی ہوئی ہوں داستاں، گزرا ہوا خیال ہوں

تم نے مجھے بھلا دیا، نظروں سے یوں گرا دیا
جیسے کبھی ملے نہ تھے، اک راہ پر چلے نہ تھے
تھم جاؤ میرے آنسوؤں، اُن سے نہ کچھ گلہ کرو

وہ حسن کی مثال ہیں، میں عشق کا زوال ہوں
جس کو نہ وہ سمجھ سکے، میں ایسا ایک سوال ہوں
بھولی ہوئی ہوں داستاں، گزرا ہوا خیال ہوں

کرنا ہی تھا اگر ستم، دینا تھا عمر بھر کا غم
عہدِ وفا کیا تھا کیوں؟ چاہت سے دل دیا تھا کیوں؟
تم نے نگاہ پھیر لی، اب میں ہوں میری بے بسی

ویران شب کے چاند کا کھویا ہوا جمال ہوں
جس کو نہ تم سمجھ سکے، میں ایسا ایک سوال ہوں
بھولی ہوئی ہوں داستاں، گزرا ہوا خیال ہوں



Credits
Writer(s): Nisar Bazmi
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link