Ashfaq Hussain - Khud Se Pehli Mulaqat (Live)
اشفق حسین صاحب کی ایک اور نظم
"خود سے پہلی ملاقات"
مجھے خود سے ملے عرصہ ہؤا ہے
اور ابھی کچھ پہلے اِک بستی میں اِک چھوٹے سے گھر میں جس کو گھر کہنا بھی گویا گھر کے زندہ لفظ پر الزام دھرنا ہے
مگر وہ گھر ہی تو تھا جس کے دروازے پہ میلے ٹاٹ کے پردے پڑے تھے
ہاں، مجھے یاد آگیا، وہ ٹاٹ کا میلا سا پردہ جس میں ایک سوراخ بھی تھا
اور اِس سوراخ ہی سے چاند کے ننگے بدن کو رقص کرتے دیکھتا تھا میں
وہیں پر؟
ہاں، وہیں پر
رات کے پردے-
ٹاٹ کے پردے کے پاس اِک ڈھیر بھی تھا پتھروں کا
جس پہ اکثر بیٹھ کر میں آسماں کے سارے تارے جگنوؤں کی طرح اپنی مٹھیوں میں بھینچ لیتا تھا
وہ سارے تارے پوری رات مجھ سے ڈھیر ساری باتیں کرتے تھے
وہیں پر تو میں پہلی بار خود سے مل سکا تھا
نہیں، شاید نہیں
میں تو وہاں بالکل اکیلا تھا
سو، اپنے آپ سے ملنا عجب سی بات لگتی ہے
مگر میں خود سے پہلی بار اِک دن تو ملا تھا
ملا تھا، نا؟
سو، وہ دن اور آج کا دن اِک سوالِ مستقل میرے لیے بن کر کھڑا ہے
میری بے ربط، بے ترتیب سوچوں میں ناجانے کیسے ہنگامہ بر- برپا ہے
کوئی مجھ سے مسلسل پوچھتا یہ ہے کہ پہلی بار میں خود سے ملا تھا کب، کہاں، کس موڑ پر، کس راستے پر؟
کون سی گلیوں میں آوارہ پھرا تھا میں؟
ملا بھی تھا کہ اپنے آپ سے روٹھا ہؤا تھا میں؟
"خود سے پہلی ملاقات"
مجھے خود سے ملے عرصہ ہؤا ہے
اور ابھی کچھ پہلے اِک بستی میں اِک چھوٹے سے گھر میں جس کو گھر کہنا بھی گویا گھر کے زندہ لفظ پر الزام دھرنا ہے
مگر وہ گھر ہی تو تھا جس کے دروازے پہ میلے ٹاٹ کے پردے پڑے تھے
ہاں، مجھے یاد آگیا، وہ ٹاٹ کا میلا سا پردہ جس میں ایک سوراخ بھی تھا
اور اِس سوراخ ہی سے چاند کے ننگے بدن کو رقص کرتے دیکھتا تھا میں
وہیں پر؟
ہاں، وہیں پر
رات کے پردے-
ٹاٹ کے پردے کے پاس اِک ڈھیر بھی تھا پتھروں کا
جس پہ اکثر بیٹھ کر میں آسماں کے سارے تارے جگنوؤں کی طرح اپنی مٹھیوں میں بھینچ لیتا تھا
وہ سارے تارے پوری رات مجھ سے ڈھیر ساری باتیں کرتے تھے
وہیں پر تو میں پہلی بار خود سے مل سکا تھا
نہیں، شاید نہیں
میں تو وہاں بالکل اکیلا تھا
سو، اپنے آپ سے ملنا عجب سی بات لگتی ہے
مگر میں خود سے پہلی بار اِک دن تو ملا تھا
ملا تھا، نا؟
سو، وہ دن اور آج کا دن اِک سوالِ مستقل میرے لیے بن کر کھڑا ہے
میری بے ربط، بے ترتیب سوچوں میں ناجانے کیسے ہنگامہ بر- برپا ہے
کوئی مجھ سے مسلسل پوچھتا یہ ہے کہ پہلی بار میں خود سے ملا تھا کب، کہاں، کس موڑ پر، کس راستے پر؟
کون سی گلیوں میں آوارہ پھرا تھا میں؟
ملا بھی تھا کہ اپنے آپ سے روٹھا ہؤا تھا میں؟
Credits
Writer(s): Nafees Ahmed
Lyrics powered by www.musixmatch.com
Link
Other Album Tracks
Altri album
- Ke Sath Ek Shaam, Vol. 29
- Zia Mohyeddin Ke Sath Ek Shaam, Vol. 26
- Zia Mohyeddin Ke Sath Ek Shaam, Vol. 28
- Zia Mohyeddin Ke Sath Ek Shaam, Vol. 27
- Zia Mohyeddin Ke Sath Ik Sham Mehfil-O-Nasr, Vol. 25
- Zia Mohyeddin Ke Sath Ik Sham Mehfil-O-Nasr, Vol. 24 (Live)
- Zia Mohyeddin Ke Sath Ek Shaam, Vol. 29
- Zia Mohyeddin Show, Vol. 24 (Live)
- Zia Mohyeddin Ke Saat Ek Sham Vol.21
- Zia Mohyeddin Ke Saat Ek Sham, Banaam-E-Faiz
© 2024 All rights reserved. Rockol.com S.r.l. Website image policy
Rockol
- Rockol only uses images and photos made available for promotional purposes (“for press use”) by record companies, artist managements and p.r. agencies.
- Said images are used to exert a right to report and a finality of the criticism, in a degraded mode compliant to copyright laws, and exclusively inclosed in our own informative content.
- Only non-exclusive images addressed to newspaper use and, in general, copyright-free are accepted.
- Live photos are published when licensed by photographers whose copyright is quoted.
- Rockol is available to pay the right holder a fair fee should a published image’s author be unknown at the time of publishing.
Feedback
Please immediately report the presence of images possibly not compliant with the above cases so as to quickly verify an improper use: where confirmed, we would immediately proceed to their removal.