Apni Izzat Ko Qadmon Mein (From "Khotay Sikkay")

میری قسمت میں جو دکھ ہیں وہ میں نے سہنا ہے
جاتے جاتے تم لوگوں سے بس اتنا کہنا ہے

اپنی عزت کو قدموں میں رکھتی ہوں
اپنی عزت کو قدموں میں رکھتی ہوں
آنکھیں نیچی ہیں کیوں؟ فیصلہ کچھ کرو
یا تو ٹھوکر لگا کے مٹا دو اسے
ورنہ آنچل سے سر پہ کفن باندھ لو

اپنی عزت کو قدموں میں رکھتی ہوں
آنکھیں نیچی ہیں کیوں؟ فیصلہ کچھ کرو
یا تو ٹھوکر لگا کے مٹا دو اسے
ورنہ آنچل سے سر پہ کفن باندھ لو
اپنی عزت کو قدموں میں رکھتی ہوں

لاش بن کے سبھی لوگ خاموش ہیں
بات کرنے کی ہمت کسی میں نہیں
لاش بن کے سبھی لوگ خاموش ہیں
بات کرنے کی ہمت کسی میں نہیں

اپنی عزت کا کس کو محافظ کہوں
اپنی عزت کا کس کو محافظ کہوں
لوگ اتنے ہیں، غیرت کسی میں نہیں
لوگ اتنے ہیں، غیرت کسی میں نہیں

یا تو عزت سے مر جاؤ، اے بزدلوں
ورنہ آنچل سے سر پہ کفن باندھ لو

اپنی عزت کو قدموں میں رکھتی ہوں

اب نہ جاگے تو بے موت مر جاؤ گے
کب تلک اپنی بہنوں کو نچواؤ گے
اب نہ جاگے تو بے موت مر جاؤ گے
کب تلک اپنی بہنوں کو نچواؤ گے

گاؤں کی عصمتیں یوں ہی لٹتی رہیں
گاؤں کی عصمتیں یوں ہی لٹتی رہیں
اپنی نسلوں میں قاتل کئی پاؤ گے
اپنی نسلوں میں قاتل کئی پاؤ گے

یا تو قاتل کو اپنا خدا مان لو
ورنہ آنچل سے سر پہ کفن باندھ لو

اپنی عزت کو قدموں میں رکھتی ہوں
آنکھیں نیچی ہیں کیوں؟ فیصلہ کچھ کرو
یا تو ٹھوکر لگا کے مٹا دو اسے
ورنہ آنچل سے سر پہ کفن باندھ لو
اپنی عزت کو قدموں میں رکھتی ہوں



Credits
Writer(s): M. Ashraf, Tassilo Ippenberger
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link