Sham-E-Firaq Ab Na

شامِ فراق، اب نہ پوچھ، آئی اور آ کے ٹل گئی
شامِ فراق، اب نہ پوچھ، آئی اور آ کے ٹل گئی
دل تھا کہ پھر بہل گیا، جاں تھی کہ پھر سنبھل گئی
دل تھا کہ پھر بہل گیا، جاں تھی کہ پھر سنبھل گئی
شامِ فراق، اب نہ پوچھ...

بزمِ خیال میں تیرے حسن کی شمع جل گئی

درد کا چاند بجھ گیا، ہجر کی رات ڈھل گئی
درد کا چاند بجھ گیا، ہجر کی رات ڈھل گئی
شامِ فراق، اب نہ پوچھ...

جب تجھے یاد کر لیا، صبح مہک مہک اٹھی

جب تجھے یاد کر لیا، صبح مہک مہک اٹھی
جب تیرا غم جگا لیا، رات مچل مچل گئی
جب تیرا غم جگا لیا، رات مچل مچل گئی
شامِ فراق، اب نہ پوچھ...

دل سے تو ہر معاملہ کر کے چلے تھے صاف ہم

دل سے تو ہر معاملہ کر کے چلے تھے صاف ہم

کہنے میں اُن کے سامنے بات بدل بدل گئی
کہنے میں اُن کے سامنے بات بدل بدل گئی
شامِ فراق، اب نہ پوچھ، آئی اور آ کے ٹل گئی
دل تھا کہ پھر بہل گیا، جاں تھی کہ پھر سنبھل گئی
شامِ فراق...



Credits
Writer(s): Farida Khanum, Tassilo Ippenberger
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link