Kabhi Kaha Na Kisie Se

کبھی کہا نہ کسی سے تیرے فسانے کو
نہ جانے کیسے خبر ہو گئی زمانے کو
کبھی کہا نہ کسی سے تیرے فسانے کو
نہ جانے کیسے خبر ہو گئی زمانے کو
کبھی کہا نہ کسی سے...

دعا بہار کی مانگی تو اِتنے پھول کھلے

دعا بہار کی مانگی تو اِتنے پھول کھلے

کہیں جگہ نہ رہی میرے آشیانے کو
نہ جانے کیسے خبر ہو گئی زمانے کو
کبھی کہا نہ کسی سے...

اب آگے اِس میں تمھارا بھی نام آئے گا
اب آگے اِس میں تمھارا بھی نام آئے گا

جو حکم ہو تو یہیں چھوڑ دوں فسانے کو
نہ جانے کیسے خبر ہو گئی زمانے کو
کبھی کہا نہ کسی سے...

قمرؔ، ذرا بھی نہیں تم کو خوفِ رسوائی

قمرؔ، ذرا بھی نہیں تم کو خوفِ رسوائی

چلے ہو چاندنی شب میں اُنھیں بلانے کو
نہ جانے کیسے خبر ہو گئی زمانے کو
کبھی کہا نہ کسی سے تیرے فسانے کو
نہ جانے کیسے خبر ہو گئی زمانے کو
کبھی کہا نہ کسی سے...



Credits
Writer(s): Nazar Hussain, Qamar Jalalvi
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link