Abke Hum Bichhre
اب کے ہم بچھڑے
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں
جس طرح سوکھے ہوئے
جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
اب کے ہم بچھڑے
ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی وفا کے موتی
ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی وفا کے موتی
ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی
یہ خزانے تجھے ممکن ہے خرابوں میں ملیں
یہ خزانے تجھے ممکن ہے خرابوں میں ملیں
اب کے ہم بچھڑے
تو خدا ہے نہ میرا عشق فرشتوں جیسا
تو خدا ہے نہ میرا
تو خدا ہے نہ میرا
تو خدا ہے نہ میرا عشق فرشتوں جیسا
دونوں انساں ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں
دونوں انساں ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں
اب کے ہم بچھڑے
غم دنیا بھی غم یار میں شامل کرلو
غم دنیا بھی غم یار میں شامل کرلو کرلو کرلو کرلو
شامل کرلو شامل کرلو شامل کرلو
غم دنیا بھی غم یار میں شامل کرلو
نشہ بڑھتا ہے شرابیں جو شرابوں میں ملیں
نشہ بڑھتا ہے شرابیں جو شرابوں میں ملیں
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں
اب کے ہم بچھڑے
اب نہ وہ ہیں، نہ وہ تو ہے، نہ وہ ماضی ہے فراز
نہ وہ ماضی ہے فراز نہ وہ ماضی ہے فراز
نہ وہ ماضی ہے فراز نہ وہ ماضی ہے فراز
جیسے دو سائے تمنا کے سرابوں میں ملیں
جیسے دو سائے تمنا کے سرابوں میں ملیں
جیسے دو سائے تمنا کے سرابوں میں ملیں
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں
جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
اب کے ہم بچھڑے
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں
جس طرح سوکھے ہوئے
جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
اب کے ہم بچھڑے
ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی وفا کے موتی
ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی وفا کے موتی
ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی
یہ خزانے تجھے ممکن ہے خرابوں میں ملیں
یہ خزانے تجھے ممکن ہے خرابوں میں ملیں
اب کے ہم بچھڑے
تو خدا ہے نہ میرا عشق فرشتوں جیسا
تو خدا ہے نہ میرا
تو خدا ہے نہ میرا
تو خدا ہے نہ میرا عشق فرشتوں جیسا
دونوں انساں ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں
دونوں انساں ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں
اب کے ہم بچھڑے
غم دنیا بھی غم یار میں شامل کرلو
غم دنیا بھی غم یار میں شامل کرلو کرلو کرلو کرلو
شامل کرلو شامل کرلو شامل کرلو
غم دنیا بھی غم یار میں شامل کرلو
نشہ بڑھتا ہے شرابیں جو شرابوں میں ملیں
نشہ بڑھتا ہے شرابیں جو شرابوں میں ملیں
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں
اب کے ہم بچھڑے
اب نہ وہ ہیں، نہ وہ تو ہے، نہ وہ ماضی ہے فراز
نہ وہ ماضی ہے فراز نہ وہ ماضی ہے فراز
نہ وہ ماضی ہے فراز نہ وہ ماضی ہے فراز
جیسے دو سائے تمنا کے سرابوں میں ملیں
جیسے دو سائے تمنا کے سرابوں میں ملیں
جیسے دو سائے تمنا کے سرابوں میں ملیں
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں
جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
اب کے ہم بچھڑے
Credits
Writer(s): Ahmed Faraz, Mehdi Hassan
Lyrics powered by www.musixmatch.com
Link
© 2024 All rights reserved. Rockol.com S.r.l. Website image policy
Rockol
- Rockol only uses images and photos made available for promotional purposes (“for press use”) by record companies, artist managements and p.r. agencies.
- Said images are used to exert a right to report and a finality of the criticism, in a degraded mode compliant to copyright laws, and exclusively inclosed in our own informative content.
- Only non-exclusive images addressed to newspaper use and, in general, copyright-free are accepted.
- Live photos are published when licensed by photographers whose copyright is quoted.
- Rockol is available to pay the right holder a fair fee should a published image’s author be unknown at the time of publishing.
Feedback
Please immediately report the presence of images possibly not compliant with the above cases so as to quickly verify an improper use: where confirmed, we would immediately proceed to their removal.