Haseen Fiza Ka Taqaza (From "Dolat Aur Duniya")

حسیں فضا کا تقاضا ہے، مجھ سے پیار کرو (نہیں)
مجھ سے پیار کرو (اوں ہوں)
مجھ سے پیار کرو
نہیں، ابھی نہیں

میری حیا کا تقاضا ہے، انتظار کرو (نہیں)
انتظار کرو (اوں ہوں)
انتظار کرو
نہیں، نہیں، نہیں

بھڑک اٹھی ہے محبت کی آگ سینے میں
بھڑک اٹھی ہے محبت کی آگ سینے میں
قریب آؤ کہ آ جائے لطف جینے میں

تمھیں قسم ہے وفا کی، نہ بے قرار کرو (نہیں)
بے قرار کرو (نہیں)
مجھ سے پیار کرو
نہیں، نہیں، نہیں

تمھارا پیار میری زندگی کا حاصل ہے
تمھارا پیار میری زندگی کا حاصل ہے
جہاں تمھارے قدم ہیں وہ میری منزل ہے

میں جان و دل سے تمھاری ہوں، اعتبار کرو (نہیں)
اعتبار کرو (نہیں)
اعتبار کرو
نہیں، نہیں، نہیں

یقیں ہے تم پہ، مگر ضبطِ انتظار نہیں
یقیں ہے تم پہ، مگر ضبطِ انتظار نہیں
وفا کا دعویٰ ہے اور دل پہ اختیار نہیں

ہے اختیار تمھارا، نظر تو چار کرو (نہیں)
مجھ سے پیار کرو (اوں ہوں)
مجھ سے پیار کرو

میری حیا کا تقاضا ہے، انتظار کرو (نہیں)
مجھ سے پیار کرو (نہیں)
انتظار کرو (نہیں)
مجھ سے پیار کرو



Credits
Writer(s): Tanvir Naqvi, Kamal Ahmed, Khuawaj Pervez
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link