Aaj Tak Yaad Hai Who

آج تک یاد ہے وہ پیار کا منظر مجھ کو
آج تک یاد ہے وہ پیار کا منظر مجھ کو
جس کی تصویر نگاہوں میں لیے پھرتا ہوں
آج تک یاد ہے وہ پیار کا منظر مجھ کو

چاندنی رات میں آنچل کا سہارا لے کر
ہر قدم پر رخ رنگیں کا نظارا لے کر
شوخ نظروں کو جھکائے میری جانب آنا
خوف رسوائی سے اٹھ-اٹھ کے قدم رک جانا

رکنے دیتا ہے کہاں شوق ملاقات مگر
رکنے دیتا ہے کہاں شوق ملاقات مگر
سر کو گھبرا کے وہ رکھ دینا میرے سینے پر

آج تک یاد ہے وہ پیار کا منظر مجھ کو

حسن کے قافلے ساحل پہ اتر آئے تھے
ایک ہی رات میں دو چاند نظر آئے تھے
عشق کا چاک گریبان سیے بیٹھا تھا
دل کی آغوش میں فردوس لیے بیٹھا تھا

وہ میرا ماہ جبیں اور میرے ہاتھ میں ہاتھ
وہ میرا ماہ جبیں اور میرے ہاتھ میں ہاتھ
سرخیاں چہروں پہ تھیں گرمئ جذبات کے ساتھ

آج تک یاد ہے وہ پیار کا منظر مجھ کو
جس کی تصویر نگاہوں میں لیے پھرتا ہوں
آج تک یاد ہے وہ پیار کا منظر مجھ کو

کیا زمانہ تھا کہ جب عشق میں سرشار تھے ہم
ایک پاکیزہ محبت کے طلب گار تھے ہم
کیا خبر تھی کہ بہاروں میں بچھڑ جائیں گے
آرزوؤں کے نشیمن ہی اجڑ جائیں گے

اتنا پوچھوں کہیں مل جائے جو وہ پردہ نشیں
اتنا پوچھوں کہیں مل جائے جو وہ پردہ نشیں
میں بھی آتا ہوں تجھے یاد کبھی یا کہ نہیں

آج تک یاد ہے وہ پیار کا منظر مجھ کو
آج تک یاد ہے وہ پیار کا منظر مجھ کو
جس کی تصویر نگاہوں میں لیے پھرتا ہوں
آج تک یاد ہے وہ پیار کا منظر مجھ کو



Credits
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link