Alam e Bhaghawat

یہ علمِ بغاوت ہے یارو
یہ علمِ بغاوت ہے یارو
یہ علمِ بغاوت ہے یارو

جو ظلم کے خونی پنجوں پہ
ظالم کے گھاگ شکنجوں پہ
یوں بجلی بن کر برسے گا
کہ دھرتی تھر-تھر کانپے گی

اے آزادی کے دیوانوں!
کب تک یوں دور اندھیروں میں
دریا سے دور بسیروں میں
تم آزادی کو ڈھونڈو گے؟

اے اہلِ وطن، اے اہلِ قفس!
اے اہلِ وطن، اے اہلِ قفس!
تم خاص الخاص ہو، عام نہیں
تم سارے گھر کی عزت ہو

تم حاکم ہو، محکوم نہیں
یہ لوح و قلم تم ہی سے ہیں
تم ہی تقدیر بدلتے ہو

تم ہی ہو محمد بن قاسم
تم ہی ہو محمد بن قاسم
پھر کیوں زنجیر سے ڈرتے ہو؟
پھر کیوں زنجیر سے ڈرتے ہو؟

مت ظالم سے، مت قاتل سے
مت ظالم سے، مت قاتل سے
مت کافر سے، مت کافر سے
مت ظالم سے فریاد کرو
اور بات کسی کی یاد کرو

منجھدار میں کودو ملاحوں
طوفاں کے مقابل ہو جاؤ
منجھدار میں کودو ملاحوں
طوفاں کے مقابل ہو جاؤ

یوں ساحل-ساحل کہنے سے
یوں ساحل-ساحل کہنے سے
کیا خاک کنارہ آئے گا؟
یوں ساحل-ساحل کہنے سے
کیا خاک کنارہ آئے گا؟
یوں ساحل-ساحل کہنے سے
کیا خاک کنارہ آئے گا؟
یوں ساحل-ساحل کہنے سے
کیا خاک کنارہ آئے گا؟
یوں ساحل-ساحل کہنے سے



Credits
Writer(s): Abrar Ul Haque
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link