Payam Aaye Hain

پیام آئے ہیں اُس یارِ بے وفا کے مجھے
پیام آئے ہیں اُس یارِ بے وفا کے مجھے
جسے قرار نہ آیا کہیں بُھلا کے مجھے
پیام آئے ہیں اُس یارِ بے وفا کے مجھے

نشے سے کم تو نہیں یادِ یار کا عالم
نشے سے کم تو نہیں یادِ یار کا عالم، یادِ یار کا عالم

کہ لے اُڑا ہے کوئی دوش پر ہوا کے مجھے
پیام آئے ہیں اُس یارِ بے وفا کے مجھے

جدائیاں ہوں تو ایسی کہ عمر بھر نہ ملیں
نہ ملیں، نہ ملیں، نہ ملیں، نہ ملیں، نہ ملیں، نہ ملیں
جدائیاں ہوں تو ایسی کہ عمر بھر نہ ملیں، عمر بھر نہ ملیں

فریب دو تو ذرا سلسلے بڑھا کے مجھے
پیام آئے ہیں اُس یارِ بے وفا کے مجھے

میں خود کو بھول چکا تھا، مگر جہاں والے
میں خود کو بھول چکا تھا، مگر جہاں والے، مگر جہاں والے

اداس چھوڑ گئے آئینہ دکھا کے مجھے
پیام آئے ہیں اُس یارِ بے وفا کے مجھے
جسے قرار نہ آیا کہیں بُھلا کے مجھے
پیام آئے ہیں اُس یارِ بے وفا کے مجھے



Credits
Writer(s): Ahmed Faraz, Hasan Latif
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link