Kahan Tak Suno

محبت کا نغمہ ہے، میں نغمہ گر ہوں
یہ نامہ کسی کا ہے، میں نامہ بر ہوں
پڑھوں خط کہ مضموں زبانی سناؤں؟
زبانی سناؤ!

ہزاروں ہی شکوے ہیں، کیا کیا بتاؤں؟
کہاں تک سنو گے؟ کہاں تک سناؤں؟
ہزاروں ہی شکوے ہیں، کیا کیا بتاؤں؟
کہاں تک سنو گے؟ کہاں تک سناؤں؟

حضور، آپ پر اک جہاں کی نظر ہے
نگاہِ کرم سے بھی مجھ کو یہ ڈر ہے

جہاں کی نظر میں کہیں آ نہ جاؤں
کہاں تک سنو گے؟ کہاں تک سناؤں؟
ہزاروں ہی شکوے ہیں، کیا کیا بتاؤں؟
کہاں تک سنو گے؟ کہاں تک سناؤں؟

زمانہ ہوا ہے مجھے مسکرائے
محبت میں کیا کیا نہ صدمے اٹھائے

کسے یاد رکھوں؟ کسے بھول جاؤں؟
کہاں تک سنو گے؟ کہاں تک سناؤں؟
ہزاروں ہی شکوے ہیں، کیا کیا بتاؤں؟
کہاں تک سنو گے؟ کہاں تک سناؤں؟
ہزاروں ہی شکوے ہیں، کیا کیا بتاؤں؟
کہاں تک سنو گے؟ کہاں تک سناؤں؟



Credits
Writer(s): Noor Jehan
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link