Woh Bhi Kiya Din The

وہ بھی کیا دن تھے
وہ بھی کیا دن تھے
وہ بھی کیا دن تھے
وہ بھی کیا دن تھے

اک پل رہے کبھی نہ جدا ہم تم سے

وہ بھی کیا دن تھے
وہ بھی کیا دن تھے

میرے سامنے کھڑی ہیں گھڑیاں تیرے ملن کی
میرے دل کی تیز دھڑکن، وہ مہک تیرے بدن کی
میرے بازوؤں میں آ کے تیرا پیار سے مچلنا
تیری چوڑیوں میں دھن تھی میرے بے قرار من کی

اک پل رہے کبھی نہ جدا ہم تم سے

وہ بھی کیا دن تھے
وہ بھی کیا دن تھے

وہ سہانے دن، وہ ساون، تیرے گھر کا بھیگا آنگن
بڑی مہرباں گھٹا تھی جو گرج گرج کے برسی
کبھی بجلیوں کے ڈر سے میرے سینے سے تُو لپٹی
کبھی خوف سے جو سمٹی تو سنبھل نہ پائی دھڑکن

اک پل رہے کبھی نہ جدا ہم تم سے

وہ بھی کیا دن تھے
وہ بھی کیا دن تھے

تیری یاد زندگی کی زنجیر بن گئی ہے
میری جان، یہ جدائی تقدیر بن گئی ہے
بڑے نا سمجھ ہیں، مجھ کو جو سمجھ رہے ہیں زندہ
میری موت زندگی کی تصویر بن گئی ہے

اک پل رہے کبھی نہ جدا ہم تم سے

وہ بھی کیا دن تھے
وہ بھی کیا دن تھے



Credits
Writer(s): A. Hameed, Riazur Rehman Saghar
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link