Bol Ke Lab

بول کہ لب آزاد ہیں تیرے

بول، زباں اب تک تیری ہے
تیرا ستواں جسم ہے تیرا
بول کہ جاں اب تک تیری ہے
بول، بول کہ لب آزاد ہیں تیرے

دیکھ کہ آہن گر کی دکاں میں
تند ہیں شعلے، سرخ ہے آہن
کھلنے لگے قفلوں کے دہانے
پھیلا ہر اک زنجیر کا دامن

بول، بول، یہ تھوڑا وقت بہت ہے
جسم و زباں کی موت سے پہلے
بول کہ سچ زندہ ہے اب تک
بول، جو کچھ کہنا ہے کہہ لے

بول، جو کچھ کہنا ہے کہہ لے



Credits
Writer(s): Arshad Mehmud, Faiz Ahmed Faiz
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link