Sayyada Fatima
یہ حقیقت ہماری زبانی سنو
یہ حقیقت ہماری زبانی سنو
سیدہ فاطمہ کی کہانی سنو
(سیدہ فاطمہ کی کہانی سنو)
(سیدہ فاطمہ کی کہانی سنو)
کیا مرتبہ ہے سیدہ بی بی بتول کا
مشہور ہے یہ واقعہ بنتِ رسول کا
محبوبِ کبریا کی چہیتی وہی تو ہے
پیارے نبی کی لاڈلی بیٹی وہی تو ہے
جو بھی نیازِ فاطمہ دل سے دلائے گا
اللہ کے کرم سے مراد اپنی پائے گا
یہ حقیقت ہماری زبانی سنو
یہ حقیقت ہماری زبانی سنو
سیدہ فاطمہ کی کہانی سنو
(سیدہ فاطمہ کی کہانی سنو)
(سیدہ فاطمہ کی کہانی سنو)
لیتا ہے جو بھی فاطمہ زہرا کا دل سے نام
فضلِ خدا سے بنتا ہے فوراً ہی اس کا کام
جب سیدہ اٹھاتی ہیں اپنے دعا کو ہاتھ
ہوتی ہے پوری جو بھی نکلتی ہے منہ سے بات
ملتی نہیں مثال جنابِ بتول کی
ان کی دعا خدا نے ہمیشہ قبول کی
واللہ، نورِ حسنِ پیمبر ہیں فاطمہ
اللہ کے حبیب کی دختر ہیں فاطمہ
وہ راحتِ حسن ہیں، قرارِ حسین ہیں
زہرا ہے ان کا نام، محمدؐ کا چین ہیں
یہ حقیقت ہماری زبانی سنو
یہ حقیقت ہماری زبانی سنو
سیدہ فاطمہ کی کہانی سنو
(سیدہ فاطمہ کی کہانی سنو)
(سیدہ فاطمہ کی کہانی سنو)
کہتے ہیں ایک شہر میں رہتا تھا اک سنار
لڑکا تھا اس کا ایک حقیقت میں ہونہار
تھی عمر سات سال کی اس نونہال کی
ممتا تھی ماں کے دل میں بہت اپنے لال کی
ماں باپ کا سہارا، وہی نورِ عین تھا
بابا کا تھا قرار تو امّا کا چین تھا
اب سنیے غور سے ذرا راوی کا یہ پیام
ایک روز پانی بھرنے کنوئیں پر گئی جو ماں
ناگاہ اس غریب نے پنگھٹ پہ یہ سنا
اس کا پسر کمہار کے آوے میں گر گیا
سنتے ہی اس خبر کو وہ بے ہوش ہو گئی
اک آہ بھی نہ بھر سکی، خاموش ہو گئی
یہ حقیقت ہماری زبانی سنو
یہ حقیقت ہماری زبانی سنو
سیدہ فاطمہ کی کہانی سنو
(سیدہ فاطمہ کی کہانی سنو)
(سیدہ فاطمہ کی کہانی سنو)
اس وقت اس غریب نے دیکھا یہ خواب میں
اک بی بی آئیں منہ کو چھپائے نقاب میں
فرمایا پھر سنار کی عورت سے، غم نہ کر
بچے کا اپنے دل میں ذرا بھی الم نہ کر
(بچے کا اپنے دل میں ذرا بھی الم نہ کر)
زندہ رہے گا لال تیرا، تُو یہ جان لے
منت نیازِ فاطمہ زہرا کی مان لے
یہ سن کے اس نے مان لی منت نیاز کی
تقدیر دیکھیے ذرا اس پاکباز کی
دل سے نیازِ فاطمہ جس دم قبول کی
اس پر ہوئی نگاہِ عنایت بتول کی
جب آیا اس کو ہوش تو دیکھا یہ ماجرا
لڑکا ہے اس کے سامنے زندہ کھڑا ہوا
صدقے میں فاطمہ کے نہ آنچ اس پہ آ سکی
بیٹے کو اس کے آگ نہ ہرگز جلا سکی
پایا سنارنی نے سلامت جو اپنا لال
فوراً ہی اپنے خواب کا آیا اسے خیال
شیدا ہوئی وہ سیدہ زہرا کے نام کی
بن کر کنیز بنتِ رسولِ انام کی
(بن کر کنیز بنتِ رسولِ انام کی)
اس نے نیازِ فاطمہ کی ایسی شان سے
بھیجا ملائکہ نے درود آسمان سے
دم بھر میں ایک دکھیا کی قسمت بدل گئی
صدقے میں فاطمہ کے بلا اس کی ٹل گئی
ہوتی ہے مشکل اس طرح آسان دیکھیے
انور، نیازِ فاطمہ کی شان دیکھیے
(انور، نیازِ فاطمہ کی شان دیکھیے)
شان دیکھیے
شان دیکھیے
شان دیکھیے
یہ حقیقت ہماری زبانی سنو
سیدہ فاطمہ کی کہانی سنو
(سیدہ فاطمہ کی کہانی سنو)
(سیدہ فاطمہ کی کہانی سنو)
کیا مرتبہ ہے سیدہ بی بی بتول کا
مشہور ہے یہ واقعہ بنتِ رسول کا
محبوبِ کبریا کی چہیتی وہی تو ہے
پیارے نبی کی لاڈلی بیٹی وہی تو ہے
جو بھی نیازِ فاطمہ دل سے دلائے گا
اللہ کے کرم سے مراد اپنی پائے گا
یہ حقیقت ہماری زبانی سنو
یہ حقیقت ہماری زبانی سنو
سیدہ فاطمہ کی کہانی سنو
(سیدہ فاطمہ کی کہانی سنو)
(سیدہ فاطمہ کی کہانی سنو)
لیتا ہے جو بھی فاطمہ زہرا کا دل سے نام
فضلِ خدا سے بنتا ہے فوراً ہی اس کا کام
جب سیدہ اٹھاتی ہیں اپنے دعا کو ہاتھ
ہوتی ہے پوری جو بھی نکلتی ہے منہ سے بات
ملتی نہیں مثال جنابِ بتول کی
ان کی دعا خدا نے ہمیشہ قبول کی
واللہ، نورِ حسنِ پیمبر ہیں فاطمہ
اللہ کے حبیب کی دختر ہیں فاطمہ
وہ راحتِ حسن ہیں، قرارِ حسین ہیں
زہرا ہے ان کا نام، محمدؐ کا چین ہیں
یہ حقیقت ہماری زبانی سنو
یہ حقیقت ہماری زبانی سنو
سیدہ فاطمہ کی کہانی سنو
(سیدہ فاطمہ کی کہانی سنو)
(سیدہ فاطمہ کی کہانی سنو)
کہتے ہیں ایک شہر میں رہتا تھا اک سنار
لڑکا تھا اس کا ایک حقیقت میں ہونہار
تھی عمر سات سال کی اس نونہال کی
ممتا تھی ماں کے دل میں بہت اپنے لال کی
ماں باپ کا سہارا، وہی نورِ عین تھا
بابا کا تھا قرار تو امّا کا چین تھا
اب سنیے غور سے ذرا راوی کا یہ پیام
ایک روز پانی بھرنے کنوئیں پر گئی جو ماں
ناگاہ اس غریب نے پنگھٹ پہ یہ سنا
اس کا پسر کمہار کے آوے میں گر گیا
سنتے ہی اس خبر کو وہ بے ہوش ہو گئی
اک آہ بھی نہ بھر سکی، خاموش ہو گئی
یہ حقیقت ہماری زبانی سنو
یہ حقیقت ہماری زبانی سنو
سیدہ فاطمہ کی کہانی سنو
(سیدہ فاطمہ کی کہانی سنو)
(سیدہ فاطمہ کی کہانی سنو)
اس وقت اس غریب نے دیکھا یہ خواب میں
اک بی بی آئیں منہ کو چھپائے نقاب میں
فرمایا پھر سنار کی عورت سے، غم نہ کر
بچے کا اپنے دل میں ذرا بھی الم نہ کر
(بچے کا اپنے دل میں ذرا بھی الم نہ کر)
زندہ رہے گا لال تیرا، تُو یہ جان لے
منت نیازِ فاطمہ زہرا کی مان لے
یہ سن کے اس نے مان لی منت نیاز کی
تقدیر دیکھیے ذرا اس پاکباز کی
دل سے نیازِ فاطمہ جس دم قبول کی
اس پر ہوئی نگاہِ عنایت بتول کی
جب آیا اس کو ہوش تو دیکھا یہ ماجرا
لڑکا ہے اس کے سامنے زندہ کھڑا ہوا
صدقے میں فاطمہ کے نہ آنچ اس پہ آ سکی
بیٹے کو اس کے آگ نہ ہرگز جلا سکی
پایا سنارنی نے سلامت جو اپنا لال
فوراً ہی اپنے خواب کا آیا اسے خیال
شیدا ہوئی وہ سیدہ زہرا کے نام کی
بن کر کنیز بنتِ رسولِ انام کی
(بن کر کنیز بنتِ رسولِ انام کی)
اس نے نیازِ فاطمہ کی ایسی شان سے
بھیجا ملائکہ نے درود آسمان سے
دم بھر میں ایک دکھیا کی قسمت بدل گئی
صدقے میں فاطمہ کے بلا اس کی ٹل گئی
ہوتی ہے مشکل اس طرح آسان دیکھیے
انور، نیازِ فاطمہ کی شان دیکھیے
(انور، نیازِ فاطمہ کی شان دیکھیے)
شان دیکھیے
شان دیکھیے
شان دیکھیے
Credits
Writer(s): Mohd Shafi Niyazi
Lyrics powered by www.musixmatch.com
Link
© 2024 All rights reserved. Rockol.com S.r.l. Website image policy
Rockol
- Rockol only uses images and photos made available for promotional purposes (“for press use”) by record companies, artist managements and p.r. agencies.
- Said images are used to exert a right to report and a finality of the criticism, in a degraded mode compliant to copyright laws, and exclusively inclosed in our own informative content.
- Only non-exclusive images addressed to newspaper use and, in general, copyright-free are accepted.
- Live photos are published when licensed by photographers whose copyright is quoted.
- Rockol is available to pay the right holder a fair fee should a published image’s author be unknown at the time of publishing.
Feedback
Please immediately report the presence of images possibly not compliant with the above cases so as to quickly verify an improper use: where confirmed, we would immediately proceed to their removal.