Titli (From "Titli")

او رے زندگی
تجھے کیا کہوں
جیون میرا، کیوں ہے راکھ ہوا
کیسا سلسلہ، میرے ساتھ ہوا
کبھی ہے خوشی، کبھی ہے غم بھرا
تجھے ڈھونڈتے ہوئے دل
اب ہو گیا ہے بے دل
اور دھڑکنوں میں غم کی کانچ ہے
دھواں دھواں ہے آہیں
کیوں جل رہی نگاہیں
ان آنکھوں کے تلے کیسی آنچ ہے۔۔
او رے زندگی
تجھے کیا کہوں
جیون میرا، کیوں ہے راکھ ہوا
یہیں کہیں، میں ہوں وہیں
جہاں دکھوں کی رات ہے
تو راہ دے، پناہ دے
کہ ہر قدم گھات ہے
میری ذات میں ہے
یہ کوئی ہے سیاہی
کی جو چاہا میں نے
وہ مل کے نہ ملا
نہ ہے راستہ، ٹوٹا واستہ
ارمانوں کا لٹا ہے قافلہ
جیون میرا، کیوں ہے راکھ ہوا
او رے زندگی
تجھے کیا کہوں
جیون میرا، کیوں ہے راکھ ہوا
جدا جدا، خفا خفا
کیوں خود سے ہو گئے ہیں ہم
کیوں بے سبب اے میرے لب
ہیں بڑھ رہے میرے غم
یہ جو ہے اندھیرا
ہے قصور میرا
اس بھیڑ میں بھی تنہا ہے ہم کھڑے
اب رونے سے، میرے ہونے سے
کچھ ہونا ہے، تو ہونا ہے برا
او رے زندگی
تجھے کیا کیوں
جیون میرا، کیوں ہے راکھ ہوا



Credits
Writer(s): Sahir Ali Bagga
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link