Tum Se Hi Taluq Hai - Ost

غم کو ہنس کے گلے لگا لیتے
درد سہہ کر بھی ہم مسکرا لیتے
دل کی یہ آرزو رہی دل میں
کاش کہ تم وفا نبھا لیتے
کاش کہ تم وفا نبھا لیتے
تم محبت میری آزما لیتے
ہر ستم شوق سے ہم اٹھا لیتے
دل کی یہ آرزو رہی دل میں
کاش کہ تم وفا نبھا لیتے
کاش کہ تم وفا نبھا لیتے
نبھا لیتے، وفا نبھا لیتے
نبھا لیتے ، وفا نبھا لیتے
نہیں سہی جاندی تیری بے وفائی
یار وے
نہیں سہی جاندی تیری بے وفائی
یار وے
تیرے سوا نہیں کوئی میرا
سن واسطہ تجھے رب دا
اسیں مر جاں گے، فیر رو ویں نہ
اسیں مر جاں گے، فیر رو ویں نہ
ہم نے ایسی بھی کیا خطا کر دی
تم نے تو زندگی سزا کر دی
کیوں دیا ہے یہ صلہ وفاؤں کا
بے وفائی کی انتہا کر دی
زخم سینے پہ ہم سجا لیتے
دل میں سارے گلے چھپا لیتے
دل کی یہ آرزو رہی دل میں
کاش کہ تم وفا نبھا لیتے
کاش کہ تم وفا نبھا لیتے
نبھا لیتے ، وفا نبھا لیتے
نبھا لیتے ، وفا نبھا لیتے
تم سے جو دور ہو گئے ہیں ہم
کتنے مجبور ہو گئے ہیں ہم
بے بسی بہہ رہی ہے آنکھوں سے
زخموں سے چور ہو گئے ہیں ہم
بوجھ رسوائی کا اٹھا لیتے
اشک پلکوں تلے چھپا لیتے
دل کی یہ آرزو رہی دل میں
کاش کہ تم وفا نبھا لیتے
کاش کہ تم وفا نبھا لیتے
نبھا لیتے ، وفا نبھا لیتے
نبھا لیتے ، وفا نبھا لیتے
نہیں سہی جاندی تیری بے وفائی
یار وے
نہیں سہی جاندی تیری بے وفائی
یار وے
تیرے سوا نہیں کوئی میرا
ان تجھے واسطہ رب دا
اسیں مر جاں گے، فیر رو ویں نہ
اسیں مر جاں گے ، فیر رو ویں نہ
خوابوں کا اک محل بنایا تھا
ہم نے پھولوں سے گھر سجایا تھا
بکھرا ہے آشیاں اک پل میں
ہم نے برسوں میں جو سجایا تھا
روٹھی تقدیر کو منا لیتے
پھر سے ویرانے کو بسا لیتے
دل کی یہ آرزو رہی دل میں
کاش کہ تم وفا نبھا لیتے
کاش کہ تم وفا نبھا لیتے
نبھا لیتے ، وفا نبھا لیتے
نبھا لیتے ، وفا نبھا لیتے
نہیں سہی جاندی تیری بے وفائی
یار وے
نہیں سہی جاندی تیری بے وفائی
یار وے
تیرے سوا نہیں کوئی میرا
سن واسطہ تجھے رب دا
اسیں مر جاں گے ، فیر رو ویں نہ
اسیں مر جاں گے ، فیر رو ویں نہ



Credits
Writer(s): Sahir Ali Bagga
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link