Jana Hai Humne Waheen

فخر نہیں کرو
کھیل ہے یہ سمجھ لو
یہاں جیتوں یا نہیں
جانا ہے ہم نے وہیں
جانا ہے ہم نے وہیں

ذرہ ہو یا زمین
خواہش ہو یا تقدیر
سمندر ہو یا ایک قطرہ سہی
جانا ہے ہم نے وہیں
جانا ہے ہم نے وہیں

سوچا ہے کیا کبھی
بکھرے گی جب یہ زمین
درخت، پہاڑ، کائنات بھی
کچھ بھی نا ہوگا کہیں
سوچا ہے کیا کبھی
جانا ہے ہم نے وہیں

عالیشان تصویر ہو تم یا اڑتے کاغذ کا جَہاز
کوئی رُتبَہ یہاں کچھ بھی نہیں
جانا ہے ہم نے وہیں
جانا ہے ہم نے وہیں

سوچا ہے کیا کبھی
بکھرے گی جب یہ زمین
تارے سب ٹوٹ جائیں گے
خواب پهر رنگ نا لا پاہیں گے
سوچا ہے کیا کبھی
جانا ہے ہم نے وہیں

کیوں نہیں سمجھ پاہیں ہم
یہ دنیا ہے فانی
ہمارے ہاتھ ہیں خالی
بندے کا خیال کر
شاید بات بن جانی
سوچا ہے کیا کبھی
جانا ہے ہم نے وہیں



Credits
Writer(s): Zoha Zuberi
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link