Ek Bas Tu Hi Nahin

ایک بس تُو ہی نہیں...
ایک بس تُو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا
ایک بس تُو ہی نہیں...
ایک بس تُو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا
میں نے جو سنگ تراشا وہ خدا ہو بیٹھا
میں نے جو سنگ تراشا وہ خدا ہو بیٹھا
ایک بس تُو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا
ایک بس تُو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا

اٹھ کے منزل ہی اگر آئے تو شاید کچھ ہو
اٹھ کے منزل ہی اگر آئے تو شاید کچھ ہو

شوقِ منزل تو مِرا آبلہ پا ہو بیٹھا
شوقِ منزل تو مِرا آبلہ پا ہو بیٹھا
ایک بس تُو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا
ایک بس تُو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا

مصلحت چھین گئی...
مصلحت چھین گئی قوتِ گفتار، مگر
مصلحت چھین گئی...
مصلحت چھین گئی قوتِ گفتار، مگر

کچھ نہ کہنا ہی مِرا میری صدا ہو بیٹھا
کچھ نہ کہنا ہی مِرا میری صدا ہو بیٹھا
ایک بس تُو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا
ایک بس تُو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا

شکریہ، اے مِرے قاتل، اے مسیحا میرے
شکریہ، اے مِرے قاتل، اے مسیحا میرے

زہر جو تُو نے دیا تھا وہ دوا ہو بیٹھا
زہر جو تُو نے دیا تھا وہ دوا ہو بیٹھا
ایک بس تُو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا
ایک بس تُو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا
میں نے جو سنگ تراشا وہ خدا ہو بیٹھا
میں نے جو سنگ تراشا وہ خدا ہو بیٹھا
ایک بس تُو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا
ایک بس تُو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا



Credits
Writer(s): Farhat Shehzad, Ahmed Niaz
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link