Saadgi
سادگی تو ہماری ذرا دیکھیے
سادگی تو ہماری ذرا دیکھیے
اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیا
سادگی تو ہماری ذرا دیکھیے
اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیا
سادگی تو ہماری ذرا دیکھیے
اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیا
اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیا
بات تو صرف اک رات کی تھی مگر
بات تو صرف اک رات کی تھی مگر
انتظار آپ کا عمر بھر کر لیا
سادگی تو ہماری ذرا دیکھیے
اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیا
تِری عطا کی روداد ہو گئے ہیں ہم
بڑے خلوص سے برباد ہو گئے ہیں ہم
ذرا دیکھیے
سادگی تو ہماری ذرا دیکھیے
اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیا
بے قراری ملے گی، مٹے گا سکوں
چین چھن جائے گا، نیند اڑ جائے گی
چین چھن جائے گا، نیند اڑ جائے گی
اپنا انجام سب ہم کو معلوم تھا
اپنا انجام سب ہم کو معلوم تھا
آپ سے دل کا سودا مگر کر لیا
سادگی تو ہماری ذرا دیکھیے
اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیا
ذکر اک بے وفا اور ستم گر کا تھا
تیرا ظلم نہیں ہے شامل گر میری بربادی میں
پھر یہ آنکھیں بھیگ رہی ہیں کیوں میرے افسانے سے؟
ذکر اک بے وفا اور ستم گر کا تھا
آپ کا ایسی باتوں سے کیا واسطہ
آپ کا ایسی باتوں سے کیا واسطہ
آپ تو بے وفا اور ستم گر نہیں
آپ تو بے وفا اور ستم گر نہیں
آپ نے کس لیے منہ اُدھر کر لیا؟
سادگی تو ہماری ذرا دیکھیے
اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیا
زندگی بھر کے شکوے گلے تھے بہت
وقت اِتنا کہاں تھا کہ دہراتے ہم
وقت اِتنا کہاں تھا کہ دہراتے ہم
ایک ہچکی میں کہہ ڈالی سب داستاں
ایک ہچکی میں کہہ ڈالی سب داستاں
ہم نے قصے کو یوں مختصر کر لیا
سادگی تو ہماری ذرا دیکھیے
اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیا
اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیا
سادگی تو ہماری ذرا دیکھیے
اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیا
سادگی تو ہماری ذرا دیکھیے
اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیا
سادگی تو ہماری ذرا دیکھیے
اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیا
اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیا
بات تو صرف اک رات کی تھی مگر
بات تو صرف اک رات کی تھی مگر
انتظار آپ کا عمر بھر کر لیا
سادگی تو ہماری ذرا دیکھیے
اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیا
تِری عطا کی روداد ہو گئے ہیں ہم
بڑے خلوص سے برباد ہو گئے ہیں ہم
ذرا دیکھیے
سادگی تو ہماری ذرا دیکھیے
اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیا
بے قراری ملے گی، مٹے گا سکوں
چین چھن جائے گا، نیند اڑ جائے گی
چین چھن جائے گا، نیند اڑ جائے گی
اپنا انجام سب ہم کو معلوم تھا
اپنا انجام سب ہم کو معلوم تھا
آپ سے دل کا سودا مگر کر لیا
سادگی تو ہماری ذرا دیکھیے
اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیا
ذکر اک بے وفا اور ستم گر کا تھا
تیرا ظلم نہیں ہے شامل گر میری بربادی میں
پھر یہ آنکھیں بھیگ رہی ہیں کیوں میرے افسانے سے؟
ذکر اک بے وفا اور ستم گر کا تھا
آپ کا ایسی باتوں سے کیا واسطہ
آپ کا ایسی باتوں سے کیا واسطہ
آپ تو بے وفا اور ستم گر نہیں
آپ تو بے وفا اور ستم گر نہیں
آپ نے کس لیے منہ اُدھر کر لیا؟
سادگی تو ہماری ذرا دیکھیے
اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیا
زندگی بھر کے شکوے گلے تھے بہت
وقت اِتنا کہاں تھا کہ دہراتے ہم
وقت اِتنا کہاں تھا کہ دہراتے ہم
ایک ہچکی میں کہہ ڈالی سب داستاں
ایک ہچکی میں کہہ ڈالی سب داستاں
ہم نے قصے کو یوں مختصر کر لیا
سادگی تو ہماری ذرا دیکھیے
اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیا
اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیا
Credits
Writer(s): Amanat Ali
Lyrics powered by www.musixmatch.com
Link
© 2024 All rights reserved. Rockol.com S.r.l. Website image policy
Rockol
- Rockol only uses images and photos made available for promotional purposes (“for press use”) by record companies, artist managements and p.r. agencies.
- Said images are used to exert a right to report and a finality of the criticism, in a degraded mode compliant to copyright laws, and exclusively inclosed in our own informative content.
- Only non-exclusive images addressed to newspaper use and, in general, copyright-free are accepted.
- Live photos are published when licensed by photographers whose copyright is quoted.
- Rockol is available to pay the right holder a fair fee should a published image’s author be unknown at the time of publishing.
Feedback
Please immediately report the presence of images possibly not compliant with the above cases so as to quickly verify an improper use: where confirmed, we would immediately proceed to their removal.