Aatish
سِتم کئِے، بہت کئِے
کِس کِس کو سمجھاؤں؟
یہ کام کی ناکامیاں
آو تجھے بتلاؤں
عِشق ہنسائے عِشق رُلائے
کبھی دے پنکھڑیاں
کبھی لا گِرائے
یہ نام کی بدنامیاں
یہ کام کی ناکامیاں
یہ نظر کا دھوکہ
یہ دِلوں کا سودا
آتِش مُحبت کا یہ گرم جھونکہ
تو جانے نا
تُجھے خبر نہیں یہ آگ ایسی ہے
جو توڑتی دِل یہ بات ایسی ہے
تو جاگتا رہے یہ رات ایسی ہے
آوارگی اے دوست سوغات ایسی ہے
سنو، ایک بات کہوں
نگر نگر گُزر گئے
پر نہ مِلا ٹِھکانہ
ہے شاعِروں نے سچ کہا
عِشق ہے اُلجھا افسانہ
اِتراتے ہیں مُرجھاتے ہیں
م خوـشیوں میں گُھل جاتے ہیں
فرازؔ کی لِکھائیاں
یہ مِیرؔ کی دُہائیاں
جونؔ کی اُداسی
جوشؔ کا ترانہ
آتِش مُحبت کا یہ گرم جھونکہ
تو جانے نا
تُجھے خبر نہیں یہ آگ ایسی ہے
جو توڑ تی ہے دِل یہ بات ایسی ہے
تو جاگتا رہے یہ رات ایسی ہے
آوارگی یہ دوست سوغات ایسی ہے
ڈھولا تیریاں اُڈیکاں کیوں لایاں
روگی کیتا ہے دِل میرا سائیاں
جوگی کیوں ہے تو اِتنا بے چارہ
کیوں مانگتا ہے کمزور باہوں کا سہارا
من بھر جاوے
یار چھوڑ جاوے
ڈر جاتے ہو تُم
گلیاں چوبارے
مجنوں پُکارے
تھک جاتے ہو تُم
بھری جوانی میں آنکھ کر گیا ہے تیری نم
بے وجہ کے جھولیوں میں دے گیا ہے غم
یہ ہِیرؔ کی من مرضیاں
یہ فیضؔ کی ہیں عرضیاں
یہ نظر کا دھوکہ
یہ دِلوں کا سودا
آتِش مُحبت کا یہ گرم جھونکہ
تو جانے نہ
تُجھے خبر نہیں یہ آگ ایسی ہے
جو توڑتی ہے دِل یہ بات ایسی ہے
تو جاگتا رہے یہ رات ایسی ہے
آوارگی یہ دوست سوغات ایسی ہے
تُجھے خبر نہیں یہ آگ ایسی ہے
جو توڑتی ہے دِل یہ بات ایسی ہے
تو جاگتا رہے یہ رات ایسی ہے
آوارگی اے دوست سوغات ایسی ہے
کِس کِس کو سمجھاؤں؟
یہ کام کی ناکامیاں
آو تجھے بتلاؤں
عِشق ہنسائے عِشق رُلائے
کبھی دے پنکھڑیاں
کبھی لا گِرائے
یہ نام کی بدنامیاں
یہ کام کی ناکامیاں
یہ نظر کا دھوکہ
یہ دِلوں کا سودا
آتِش مُحبت کا یہ گرم جھونکہ
تو جانے نا
تُجھے خبر نہیں یہ آگ ایسی ہے
جو توڑتی دِل یہ بات ایسی ہے
تو جاگتا رہے یہ رات ایسی ہے
آوارگی اے دوست سوغات ایسی ہے
سنو، ایک بات کہوں
نگر نگر گُزر گئے
پر نہ مِلا ٹِھکانہ
ہے شاعِروں نے سچ کہا
عِشق ہے اُلجھا افسانہ
اِتراتے ہیں مُرجھاتے ہیں
م خوـشیوں میں گُھل جاتے ہیں
فرازؔ کی لِکھائیاں
یہ مِیرؔ کی دُہائیاں
جونؔ کی اُداسی
جوشؔ کا ترانہ
آتِش مُحبت کا یہ گرم جھونکہ
تو جانے نا
تُجھے خبر نہیں یہ آگ ایسی ہے
جو توڑ تی ہے دِل یہ بات ایسی ہے
تو جاگتا رہے یہ رات ایسی ہے
آوارگی یہ دوست سوغات ایسی ہے
ڈھولا تیریاں اُڈیکاں کیوں لایاں
روگی کیتا ہے دِل میرا سائیاں
جوگی کیوں ہے تو اِتنا بے چارہ
کیوں مانگتا ہے کمزور باہوں کا سہارا
من بھر جاوے
یار چھوڑ جاوے
ڈر جاتے ہو تُم
گلیاں چوبارے
مجنوں پُکارے
تھک جاتے ہو تُم
بھری جوانی میں آنکھ کر گیا ہے تیری نم
بے وجہ کے جھولیوں میں دے گیا ہے غم
یہ ہِیرؔ کی من مرضیاں
یہ فیضؔ کی ہیں عرضیاں
یہ نظر کا دھوکہ
یہ دِلوں کا سودا
آتِش مُحبت کا یہ گرم جھونکہ
تو جانے نہ
تُجھے خبر نہیں یہ آگ ایسی ہے
جو توڑتی ہے دِل یہ بات ایسی ہے
تو جاگتا رہے یہ رات ایسی ہے
آوارگی یہ دوست سوغات ایسی ہے
تُجھے خبر نہیں یہ آگ ایسی ہے
جو توڑتی ہے دِل یہ بات ایسی ہے
تو جاگتا رہے یہ رات ایسی ہے
آوارگی اے دوست سوغات ایسی ہے
Credits
Writer(s): Ali Hamza, Zohaib Kazi
Lyrics powered by www.musixmatch.com
Link
© 2024 All rights reserved. Rockol.com S.r.l. Website image policy
Rockol
- Rockol only uses images and photos made available for promotional purposes (“for press use”) by record companies, artist managements and p.r. agencies.
- Said images are used to exert a right to report and a finality of the criticism, in a degraded mode compliant to copyright laws, and exclusively inclosed in our own informative content.
- Only non-exclusive images addressed to newspaper use and, in general, copyright-free are accepted.
- Live photos are published when licensed by photographers whose copyright is quoted.
- Rockol is available to pay the right holder a fair fee should a published image’s author be unknown at the time of publishing.
Feedback
Please immediately report the presence of images possibly not compliant with the above cases so as to quickly verify an improper use: where confirmed, we would immediately proceed to their removal.