Soneya
اگر نہیں تھا تُو ہونا میرا
کہہ دیتا اِک دفہ!
کیسے میں چاہوں کسی اور کو؟
قابل ہی نہ رہا!
او سوݨیا!
کیوں توڑیا؟
دل اِکّو سی میرا
او سوݨیا!
کیوں توڑیا؟
کی کِتّا میں تیرا؟
میں کیسے تجھ سے جدا رہ سکوں؟
میں کیسے تم کو پرایا کہوں؟
مانے نہ! دل کہتا ہے میرا ہے تُو
ہے مجھے جانے کیوں، تیرے وعدوں پہ اعتبار؟
سفر میں میرے نہ ہونا تیرا، لگتا ہے اِس طرح
جیسے بارش ہوا کی طرح، چاہے برسے بِنا
او سوݨیا!
کیوں توڑیا؟
دل اِکّو سی میرا
او سوݨیا!
کیوں توڑیا؟
کی کِتّا میں تیرا؟
کیوں جیتے جی، سو-سو دفہ میں مروں؟
بِن تیرے، جی کے بتا کیا کروں؟
کیسے یوں خوش ہے میرے بِنا اب تُو؟
پیار میں دونو تھے، کیوں نبھائیں اکیلے ہی ہم؟
کیوں وفاؤں کے قصے ادھورے رہے؟
تیری سانسوں کو ہم نہ ضروری رہے
جینے کے واسطے جو ہمیں چاہیے
سب ملا، کیوں اُسی سے ہی دور رہے؟
سر جھکا کے بنائے ہیں دِیر و حَرَم
مانگا مُفلِس کی طرح ہے تجھ کو صَنَم
باقی ہے آرزو جب تلک ہیں یہ دَم
ہاری ہیں منزلیں، جاری ہیں یہ قدم
کیوں وفاؤں کے قصے ادھورے رہے؟
تیری سانسوں کو ہم نہ ضروری رہے
جینے کے واسطے جو ہمیں چاہیے
سب ملا، کیوں اُسی سے ہی دور رہے؟
سر جھکا کے بنائے ہیں دِیر و حَرَم
مانگا مُفلِس کی طرح ہے تجھ کو صَنَم
باقی ہے آرزو جب تلک ہیں یہ دَم
ہاری ہیں منزلیں، جاری ہیں یہ قدم
کہہ دیتا اِک دفہ!
کیسے میں چاہوں کسی اور کو؟
قابل ہی نہ رہا!
او سوݨیا!
کیوں توڑیا؟
دل اِکّو سی میرا
او سوݨیا!
کیوں توڑیا؟
کی کِتّا میں تیرا؟
میں کیسے تجھ سے جدا رہ سکوں؟
میں کیسے تم کو پرایا کہوں؟
مانے نہ! دل کہتا ہے میرا ہے تُو
ہے مجھے جانے کیوں، تیرے وعدوں پہ اعتبار؟
سفر میں میرے نہ ہونا تیرا، لگتا ہے اِس طرح
جیسے بارش ہوا کی طرح، چاہے برسے بِنا
او سوݨیا!
کیوں توڑیا؟
دل اِکّو سی میرا
او سوݨیا!
کیوں توڑیا؟
کی کِتّا میں تیرا؟
کیوں جیتے جی، سو-سو دفہ میں مروں؟
بِن تیرے، جی کے بتا کیا کروں؟
کیسے یوں خوش ہے میرے بِنا اب تُو؟
پیار میں دونو تھے، کیوں نبھائیں اکیلے ہی ہم؟
کیوں وفاؤں کے قصے ادھورے رہے؟
تیری سانسوں کو ہم نہ ضروری رہے
جینے کے واسطے جو ہمیں چاہیے
سب ملا، کیوں اُسی سے ہی دور رہے؟
سر جھکا کے بنائے ہیں دِیر و حَرَم
مانگا مُفلِس کی طرح ہے تجھ کو صَنَم
باقی ہے آرزو جب تلک ہیں یہ دَم
ہاری ہیں منزلیں، جاری ہیں یہ قدم
کیوں وفاؤں کے قصے ادھورے رہے؟
تیری سانسوں کو ہم نہ ضروری رہے
جینے کے واسطے جو ہمیں چاہیے
سب ملا، کیوں اُسی سے ہی دور رہے؟
سر جھکا کے بنائے ہیں دِیر و حَرَم
مانگا مُفلِس کی طرح ہے تجھ کو صَنَم
باقی ہے آرزو جب تلک ہیں یہ دَم
ہاری ہیں منزلیں، جاری ہیں یہ قدم
Credits
Writer(s): Azhar Qasim, Qasim Azhar
Lyrics powered by www.musixmatch.com
Link
© 2025 All rights reserved. Rockol.com S.r.l. Website image policy
Rockol
- Rockol only uses images and photos made available for promotional purposes (“for press use”) by record companies, artist managements and p.r. agencies.
- Said images are used to exert a right to report and a finality of the criticism, in a degraded mode compliant to copyright laws, and exclusively inclosed in our own informative content.
- Only non-exclusive images addressed to newspaper use and, in general, copyright-free are accepted.
- Live photos are published when licensed by photographers whose copyright is quoted.
- Rockol is available to pay the right holder a fair fee should a published image’s author be unknown at the time of publishing.
Feedback
Please immediately report the presence of images possibly not compliant with the above cases so as to quickly verify an improper use: where confirmed, we would immediately proceed to their removal.