Gham-e-Ashiqui

غمِ عاشقی تیری راہ میں
شبِ آرزو تیری چاہ میں
جو اُجڑ گیا وہ بسا نہیں
جو بچھڑ گیا وہ ملا نہیں

کبھی عرش پر، کبھی فرش پر
کبھی اُن کے در، کبھی در بدر
کبھی عرش پر، کبھی فرش پر
کبھی اُن کے در، کبھی در بدر

غمِ عاشقی، تیرا شکریہ
ہم کہاں کہاں سے گزر گئے؟
غمِ عاشقی، تیرا شکریہ
ہم کہاں کہاں سے گزر گئے؟

تیری ہتھ وچ ڈور وے، سائیاں
اُتلی دا کیہہ زور وے، سائیاں؟
گم سم بیٹھی کملیاں وانگوں
اندر چھپ دا شور وے، سائیاں

مجھے یاد ہے کبھی ایک تھے
مگر آج ہم ہیں جدا جدا
مجھے یاد ہے کبھی ایک تھے
مگر آج ہم ہیں جدا جدا

وہ جدا ہوئے تو سن٘ور گئے
ہم جدا ہوئے تو بکھر گئے

غمِ عاشقی، تیرا شکریہ
ہم کہاں کہاں سے گزر گئے؟
غمِ عاشقی، تیرا شکریہ
ہم کہاں کہاں سے گزر گئے؟

کبھی نیند میں، کبھی ہوش میں
تُو جہاں ملا، تجھے دیکھ کر
کبھی نیند میں، کبھی ہوش میں
تُو جہاں ملا، تجھے دیکھ کر

نہ نظر ملی، نہ زباں ہلی
یوں ہی سر جھکا کے گزر گئے

غمِ عاشقی، تیرا شکریہ
ہم کہاں کہاں سے گزر گئے؟
غمِ عاشقی، تیرا شکریہ
ہم کہاں کہاں سے گزر گئے؟



Credits
Writer(s): Kamran Akhtar, Parveen Shakir
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link