Ibn-e-Adam

ابنِ آدم ہوں
میں غلطیوں کا پتلا
کیا کروں
ابنِ آدم ہوں
میں غلطیوں کا پتلا
کیا کروں
تم خدا ہو
رحنما ہو
اس زمیں میں آسمان میں
میرے جسم میری جان میں
میری روح میں بسے ہو
تجھ سے سب ہے
سب میں تو ہے
پھر بھی ہو رہی خطا ہے
مجھ کو معاف کرو
ابنِ آدم ہوں
میں غلطیوں کا پتلا
کیا کروں
تجھ کو کھو دیا ایسے
کہ جیسے بادلوں میں اڑتا چاند
نگاہوں سے اوجھل
ایک جھلک میں
بے تکی سی خواہشوں نے
کچھ انوکھے سلسلوں نے
مجھ سے چھینا میرا آج
میری راستاں میرا رب
اب تو میں ہوں بےبسی ہے
روبرو میری خودی سے
میرا من اب نہیں ہے
بس ستم کی اک گھڑی ہے
نہ یقین ہے نہ بھروسہ
میرے پاس کچھ نہیں ہے
مجھ کو معاف کرو
ابنِ آدم ہوں
میں غلطیوں کا پتلا
کیا کروں
ہے وقت کا مصافر، کسی خیال میں گم
خودی کو بھول جاتا ابنِ آدم
لگے کہ سیدا سادہ، یہ ہنستا مسکراتا
ہے تیرے غم میں ہارا ابنِ آدم
کیوں سازشوں میں ڈوبا، اصل سے دور جاتا
کیوں خود کو آزماتا ابںِ آدم
میں جیتا ہارکے ہوں، میں سب سمجھ گیا ہوں
ہے غلطیوں کا پتلا ابنِ آدم



Credits
Writer(s): Irfan Ali Taj
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link