Alvida Aye Meri Darsgah

جو ملا ہے درس تجھ سے ہرفکر کو بتا دوں
غمِ امتِ محمد ہر دل کا غم بنا دوں
تجھ سےہے تو ملا یہ مجھے جینے کا سلیقہ

پاسدارِچمن گلستانِ بقاء
الوداع الوداع اے میری درسگاہ
میرے صوم و صلواۃ اور دعا کی جگہ
الوداع الوداع اے میری درسگاہ
الوداع الوداع

تیرے در اور دیوار اپنی جگہ
تجھ میں تعلیم تھی مثلِ غارِ حرا
ترجمانیِ دل کردوں جملہ نما
مجھ سے کمزور میں تو نہیں حوصلہ

پاسدارِچمن گلستانِ بقاء
الوداع الوداع اے میری درسگاہ
میرے صوم و صلواۃ اور دعا کی جگہ
الوداع الوداع اے میری درسگاہ
الوداع الوداع

سبق مجھکو ملا ایک اخلاص کا
خار راہوں میں تھے پھر بھی آیامزہ
اسکی لذت کا احساس ایماں ہی دے
بندہءِ مغربی تو پشیماں ہوا

پاسدارِچمن گلستانِ بقاء
الوداع الوداع اے میری درسگاہ
میرے صوم و صلواۃ اور دعا کی جگہ
الوداع الوداع اے میری درسگاہ
الوداع الوداع

میں تو اندھیر میں تھا خفا ہو چکا
تو چراغِ صراطِ ھدایت بنا
تو نے گفتار دی ٹوٹتے لفظ کو
اور کردار زادِ راہِ انبیاء

پاسدارِچمن گلستانِ بقاء
الوداع الوداع اے میری درسگاہ
میرے صوم و صلواۃ اور دعا کی جگہ
الوداع الوداع اے میری درسگاہ
الوداع الوداع

ہم سے سرزد ہوئی ہیں خطائیں کئی
اور تلافی کو جہدِ مسلسل نہ تھی
آس ہے درگزر ہی کریں گے سبھی
محسنوں کی رَوِش یہ رہی ہے صدا

پاسدارِچمن گلستانِ بقاء
الوداع الوداع اے میری درسگاہ
میرے صوم و صلواۃ اور دعا کی جگہ
الوداع الوداع اے میری درسگاہ
الوداع الوداع



Credits
Writer(s): Huzaifa Akhtar
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link