Kaisay Jiyein

یہ میرے دل کا جاناں، اک آخری فیصلہ ہے
اب ساتھ ہوگا نہ تیرا، یہ درد کی انتہا ہے

تھا پیار میرا تو جھوٹا، سچا مگر یہ خدا ہے
تنہائیوں میں ہوں رویا، تب جا کے مجھ کو ملا ہے

دنیا کے رشتوں میں تو، یہ ہوتا ہی رہا ہے
لیلیٰ اور مجنوں بھی تو، اک دوسرے سے جدا ہیں

چھوڑ گیا مجھ کو ادھورا یہاں
کیا یہ وفا ہے یا ہے کوئی امتحاں؟

کیسے جئیں، کس سے کہیں؟
کب سے شروع یہ سلسلے
جن کے نشاں اب مل رہے
وہ نا یہاں کیوں مل رہے

یوں روند کر میری وفا
تجھ کو بتا ملا ہے کیا؟
دھڑکن میری بھٹک رہی
ہے سانس بھی اٹک رہی

ان فاصلوں میں بھی مجھ کو، لگتا نہیں تو جدا ہے
کیوں توڑا تو نے یہ رشتہ، یہ تیری کیسی ادا ہے؟

تیرا پتا میں نہ جانوں، اب کس سے مانگوں صلہ میں؟
کیوں پیار میں تیرے کھویا، کرتا ہوں خد سے گلہ میں

کیا یہ ہوا، کیا تھی یہ میری سزا؟
تو لوٹ آئے، دل دیتا ہے صدا

کیسے جئیں، کس سے کہیں؟
کب سے شروع یہ سلسلے
جن کے نشاں اب مل رہے
وہ نا یہاں کیوں مل رہے

کیسے جئیں، کس سے کہیں؟
کب سے شروع یہ سلسلے
جن کے نشاں اب مل رہے
وہ نا یہاں کیوں مل رہے



Credits
Writer(s): Mustafa Zahid, Roxen
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link