Sang-e-Mah - Original Soundtrack

عشق ہے، جنوں ہے
یا وہ بے خودی کا دھمال ہے
تجھے کیا خبر ہے؟
او بے خبر، غمِ زندگی تو کمال ہے
او بے خبر، غمِ زندگی تو کمال ہے

وہ جو خود کو بھی ملا نہیں
تجھے کیا ملے گا؟
وہ ہے بے خبر، وہ ہے گم شدہ
تجھے کیا ملے گا؟

تُو تو خواہشوں کے شہر میں ہے
تُو تو چاہتوں کے سفر میں ہے
نہ ہے ہوش اپنے وجود کا، نہ خیال ہے

جا بہ جا تُو چل دیا پھر کہاں؟
ڈھونڈتا ہے کیوں تُو سنگِ ماہ؟
جا بہ جا تُو چل دیا پھر کہاں؟
ڈھونڈتا ہے کیوں تُو سنگِ ماہ، سنگِ ماہ؟

کئی روپ تیرے، اے زندگی
ہر روپ میں کئی رنگ
تجھے پھول کیسے ملے، بتا؟
تیرے ہاتھ میں ہے سنگ

جو سنی گئی، نہ ہوئی بیاں
ان کہی سی داستاں
اُسے قافلے سے کیا واسطہ؟
وہ ہے خود میں کارواں

وہ جو خواب میں بھی نہ مل سکا
تجھے کیا ملے گا؟
وہ ہے بے خبر، وہ ہے گم شدہ
تجھے کیا ملے گا؟

تُو تو خواہشوں کے شہر میں ہے
تُو تو چاہتوں کے سفر میں ہے
نہ ہے ہوش اپنے وجود کا، نہ خیال ہے

جا بہ جا تُو چل دیا پھر کہاں؟
ڈھونڈتا ہے کیوں تُو سنگِ ماہ؟
جا بہ جا تُو چل دیا پھر کہاں؟
ڈھونڈتا ہے کیوں تُو سنگِ ماہ، سنگِ ماہ؟

اُسے زخم سے ملی روشنی
کئی بھید ایسے عیاں ہوئے
وہ نظر میں آ کے ٹھہر گئے
جو نہ لب سے درد بیاں ہوئے



Credits
Writer(s): Sahir Bagga, Fatima Najeeb
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link