Aitebaar
یوں دور جانے والے، کیا پیار نہ رہا؟
میری وفا پہ تجھ کو اعتبار نہ رہا
یوں دور جانے والے، کیا پیار نہ رہا؟
میری وفا پہ تجھ کو اعتبار نہ رہا
کیا ستم ہے یہ؟
کیا ہے بے بسی؟
ظالم بڑی
تیری بے حسی
تجھے روکنے کا خیال ہے
پر جینے پہ ملال ہے
دل کو اب تڑپنے پر انکار نہ رہا
میری وفا پہ تجھ کو اعتبار نہ رہا
یوں دور جانے والے، کیا پیار نہ رہا؟
میری وفا پہ تجھ کو اعتبار نہ رہا
کتنا بھروسہ تم پہ کیا تھا
چھوڑو گے نہ ساتھ میرا
جانے مجھے کیوں لگتا ہے
ہاتھوں میں ہے ہاتھ تیرا
ہاتھوں میں ہے ہاتھ تیرا
تیری بے رخی کا بھی اظہار نہ رہا
میری وفا پہ تجھ کو اعتبار نہ رہا
یوں دور جانے والے، کیا پیار نہ رہا؟
میری وفا پہ تجھ کو اعتبار نہ رہا
میں جانوں یا رب ہی جانے
کیسے کٹا یہ سفر
کتنی دفا ہم ٹوٹ کے بکھرے
پھر جا کے آیا صبر
یہ راستہ کٹھن تھا پر دشوار نہ رہا
میری وفا پہ تجھ کو اعتبار نہ رہا
یوں دور دور جانے والے، کیا پیار نہ رہا؟
میری وفا پہ تجھ کو اعتبار نہ رہا
پھر سے رشتہ کیسے جوڑوں
جن سے کبھی انجان ہوا
میں نے خود کو کر دیا تنہا
اپنو میں مہمان ہوا
پھر سے رشتہ کیسے جوڑوں
جن سے کبھی انجان ہوا
میں نے خود کو کر دیا تنہا
اپنو میں مہمان ہوا
اپنو میں مہمان ہوا
شکوے کیا کروں میں، تُو حق دار نہ رہا
تیری وفا پہ مجھ کو اعتبار نہ رہا
یوں دور جانے والے، کیا پیار نہ رہا؟
میری وفا پہ تجھ کو اعتبار نہ رہا
بہت دور دور جانے والے، کیا پیار نہ رہا؟
میری وفا پہ تجھ کو اعتبار نہ رہا
میری وفا پہ تجھ کو اعتبار نہ رہا
یوں دور جانے والے، کیا پیار نہ رہا؟
میری وفا پہ تجھ کو اعتبار نہ رہا
کیا ستم ہے یہ؟
کیا ہے بے بسی؟
ظالم بڑی
تیری بے حسی
تجھے روکنے کا خیال ہے
پر جینے پہ ملال ہے
دل کو اب تڑپنے پر انکار نہ رہا
میری وفا پہ تجھ کو اعتبار نہ رہا
یوں دور جانے والے، کیا پیار نہ رہا؟
میری وفا پہ تجھ کو اعتبار نہ رہا
کتنا بھروسہ تم پہ کیا تھا
چھوڑو گے نہ ساتھ میرا
جانے مجھے کیوں لگتا ہے
ہاتھوں میں ہے ہاتھ تیرا
ہاتھوں میں ہے ہاتھ تیرا
تیری بے رخی کا بھی اظہار نہ رہا
میری وفا پہ تجھ کو اعتبار نہ رہا
یوں دور جانے والے، کیا پیار نہ رہا؟
میری وفا پہ تجھ کو اعتبار نہ رہا
میں جانوں یا رب ہی جانے
کیسے کٹا یہ سفر
کتنی دفا ہم ٹوٹ کے بکھرے
پھر جا کے آیا صبر
یہ راستہ کٹھن تھا پر دشوار نہ رہا
میری وفا پہ تجھ کو اعتبار نہ رہا
یوں دور دور جانے والے، کیا پیار نہ رہا؟
میری وفا پہ تجھ کو اعتبار نہ رہا
پھر سے رشتہ کیسے جوڑوں
جن سے کبھی انجان ہوا
میں نے خود کو کر دیا تنہا
اپنو میں مہمان ہوا
پھر سے رشتہ کیسے جوڑوں
جن سے کبھی انجان ہوا
میں نے خود کو کر دیا تنہا
اپنو میں مہمان ہوا
اپنو میں مہمان ہوا
شکوے کیا کروں میں، تُو حق دار نہ رہا
تیری وفا پہ مجھ کو اعتبار نہ رہا
یوں دور جانے والے، کیا پیار نہ رہا؟
میری وفا پہ تجھ کو اعتبار نہ رہا
بہت دور دور جانے والے، کیا پیار نہ رہا؟
میری وفا پہ تجھ کو اعتبار نہ رہا
Credits
Writer(s): Atif Ali, Maimona Aziz
Lyrics powered by www.musixmatch.com
Link
© 2024 All rights reserved. Rockol.com S.r.l. Website image policy
Rockol
- Rockol only uses images and photos made available for promotional purposes (“for press use”) by record companies, artist managements and p.r. agencies.
- Said images are used to exert a right to report and a finality of the criticism, in a degraded mode compliant to copyright laws, and exclusively inclosed in our own informative content.
- Only non-exclusive images addressed to newspaper use and, in general, copyright-free are accepted.
- Live photos are published when licensed by photographers whose copyright is quoted.
- Rockol is available to pay the right holder a fair fee should a published image’s author be unknown at the time of publishing.
Feedback
Please immediately report the presence of images possibly not compliant with the above cases so as to quickly verify an improper use: where confirmed, we would immediately proceed to their removal.