Bakhsh De
ادل کریں تے تھر تھر کمبڑ اونچیاں شانا والے
فضل کریں تے بخشے جوان میں ورگے منہ کالے
بہت ذلیل و خوار ہوں مولا تو بخش دے
توبہ میری توبہ میری توبہ تو بخش دے
میں آج بے قرار ہوں مولا تو بخش دے
اسیاں کے زیرِ بار ہوں مولا تو بخش دے
مغموم و دل فگار ہوں مولا تو بخش دے
شرمندہ کردگار ہوں مولا تو بخش دے
میں زار ہوں نذار ہوں مولا تو بخش دے
میں زار ہوں نذار ہوں مولا تو بخش دے
توبہ میری توبہ توبہ میری توبہ
میں نے بھلا دیا مجھے مرنا ہے ایک دن
مر کر اندھیری قبر میں جانا ہے ایک دن
آمال کا حساب بھی دینا ہے ایک دن
ہاں! پل صراط سے بھی گزرنا ہے ایک دن
مجرم ہوں نہ بکار ہوں مولا تو بخش دے
مجرم ہوں نہ بکار ہوں مولا تو بخش دے
بہت ذلیل و خوار ہوں مولا تو بخش دے
توبہ میری توبہ میری توبہ تو بخش دے
کچھ رکھ سکا لحاظ بھی نہ منعوعت کا
کیا کیا نہ ارتکاب کیا منکریات کا
حاصل نہ ہو سکا مجھے عرفان ذات کا
افسوس! میں غلام رہا خواہشات کا
نادان ہوں گوار ہوں مولا تو بخش دے
نادان ہوں گوار ہوں مولا تو بخش دے
توبہ میری توبہ توبہ میری توبہ
اس درجہ بڑھ گئی میرے دکھ کی یہ مردگی
میں لا سکا نہ اپنے اعمال میں بھی امدگی
اور کر سکا نہ بھی ادا حقِ بندگی
بارباد کر گیا ہوں خدا اپنی زندگی
ظاہر میں دین دار ہوں مولا تو بخش دے
ظاہر میں دین دار ہوں مولا تو بخش دے
توبہ میری توبہ میری توبہ تو بخش دے
کوئی نہ دیکھ لے یہی ڈھڑکا مجھے لگا
تو دیکھتا رہ مجھے احساہ نہ رہا
میں بد لحاظ افوہ پے بھولا رہا سدا
بے شرم بن گیا مجھے آئی نہ کچھ حیا
میں وہ سیاہ کار ہوں مولا تو بخش دے
میں وہ سیاہ کار ہوں مولا تو بخش دے
توبہ میری توبہ توبہ میری توبہ
اقرار ہے مجھے میرے مولا میں ہوں لائین
مایوس پر نہیں تیری رحمت سے اے رحیم
خالی نہ بھیج در سے تیرے اے میرے کریم
میرے گناہ بھی بخش تیری شان ہے عظیم
میں بھی امیدوار ہوں مولا تو بخش دے
میں بھی امیدوار ہوں مولا تو بخش دے
بہت ذلیل و خوار ہوں مولا تو بخش دے
توبہ میری توبہ توبہ میری توبہ
کارتوت دیکھتا ہوں تو اٹھتا ہے دل میں ہول
رحمت پکارتی ہے کہ مصحف ذرا تو کھول
لا تکن تو بھی تجھ کو ملے گا خدا کا قول
سارے گناہ دھلینگے بس ایک بار عبید بول
یا رب میں شرمسار ہوں، مولا تو بخش دے
یا رب میں شرمسار ہوں، مولا تو بخش دے
توبہ میری توبہ، توبہ میری توبہ
فضل کریں تے بخشے جوان میں ورگے منہ کالے
بہت ذلیل و خوار ہوں مولا تو بخش دے
توبہ میری توبہ میری توبہ تو بخش دے
میں آج بے قرار ہوں مولا تو بخش دے
اسیاں کے زیرِ بار ہوں مولا تو بخش دے
مغموم و دل فگار ہوں مولا تو بخش دے
شرمندہ کردگار ہوں مولا تو بخش دے
میں زار ہوں نذار ہوں مولا تو بخش دے
میں زار ہوں نذار ہوں مولا تو بخش دے
توبہ میری توبہ توبہ میری توبہ
میں نے بھلا دیا مجھے مرنا ہے ایک دن
مر کر اندھیری قبر میں جانا ہے ایک دن
آمال کا حساب بھی دینا ہے ایک دن
ہاں! پل صراط سے بھی گزرنا ہے ایک دن
مجرم ہوں نہ بکار ہوں مولا تو بخش دے
مجرم ہوں نہ بکار ہوں مولا تو بخش دے
بہت ذلیل و خوار ہوں مولا تو بخش دے
توبہ میری توبہ میری توبہ تو بخش دے
کچھ رکھ سکا لحاظ بھی نہ منعوعت کا
کیا کیا نہ ارتکاب کیا منکریات کا
حاصل نہ ہو سکا مجھے عرفان ذات کا
افسوس! میں غلام رہا خواہشات کا
نادان ہوں گوار ہوں مولا تو بخش دے
نادان ہوں گوار ہوں مولا تو بخش دے
توبہ میری توبہ توبہ میری توبہ
اس درجہ بڑھ گئی میرے دکھ کی یہ مردگی
میں لا سکا نہ اپنے اعمال میں بھی امدگی
اور کر سکا نہ بھی ادا حقِ بندگی
بارباد کر گیا ہوں خدا اپنی زندگی
ظاہر میں دین دار ہوں مولا تو بخش دے
ظاہر میں دین دار ہوں مولا تو بخش دے
توبہ میری توبہ میری توبہ تو بخش دے
کوئی نہ دیکھ لے یہی ڈھڑکا مجھے لگا
تو دیکھتا رہ مجھے احساہ نہ رہا
میں بد لحاظ افوہ پے بھولا رہا سدا
بے شرم بن گیا مجھے آئی نہ کچھ حیا
میں وہ سیاہ کار ہوں مولا تو بخش دے
میں وہ سیاہ کار ہوں مولا تو بخش دے
توبہ میری توبہ توبہ میری توبہ
اقرار ہے مجھے میرے مولا میں ہوں لائین
مایوس پر نہیں تیری رحمت سے اے رحیم
خالی نہ بھیج در سے تیرے اے میرے کریم
میرے گناہ بھی بخش تیری شان ہے عظیم
میں بھی امیدوار ہوں مولا تو بخش دے
میں بھی امیدوار ہوں مولا تو بخش دے
بہت ذلیل و خوار ہوں مولا تو بخش دے
توبہ میری توبہ توبہ میری توبہ
کارتوت دیکھتا ہوں تو اٹھتا ہے دل میں ہول
رحمت پکارتی ہے کہ مصحف ذرا تو کھول
لا تکن تو بھی تجھ کو ملے گا خدا کا قول
سارے گناہ دھلینگے بس ایک بار عبید بول
یا رب میں شرمسار ہوں، مولا تو بخش دے
یا رب میں شرمسار ہوں، مولا تو بخش دے
توبہ میری توبہ، توبہ میری توبہ
Credits
Writer(s): Owais Raza Qadri
Lyrics powered by www.musixmatch.com
Link
© 2024 All rights reserved. Rockol.com S.r.l. Website image policy
Rockol
- Rockol only uses images and photos made available for promotional purposes (“for press use”) by record companies, artist managements and p.r. agencies.
- Said images are used to exert a right to report and a finality of the criticism, in a degraded mode compliant to copyright laws, and exclusively inclosed in our own informative content.
- Only non-exclusive images addressed to newspaper use and, in general, copyright-free are accepted.
- Live photos are published when licensed by photographers whose copyright is quoted.
- Rockol is available to pay the right holder a fair fee should a published image’s author be unknown at the time of publishing.
Feedback
Please immediately report the presence of images possibly not compliant with the above cases so as to quickly verify an improper use: where confirmed, we would immediately proceed to their removal.