Jia

دھواں اڑا ہے نہ جانے کہاں سے
میری گلی میں یوں اڑتا لہرا کے
تیری خوشبو ہے اس میں یوں سمائی
جو لگتی تو دھڑکن میری یوں تھم جاتی

پریم پتر آیا ہے، تیرے ہی گھر سے آیا ہے
نام اس کا ماہی ہے، اس کا ہی جادو حاوی ہے
میری زباں پہ تُو ہی ہے، ہر سانس میں تُو ہی ہے
میرے ہونٹوں کی پیاس جو ہے وہ پیاس میری بجھا، او رے پیا

یہ دل تیرا ہو گیا
تُو میری صبح کی روشنی اور راتوں کا وہ چاند
تیری سانسوں کی گرمی کھینچے مجھے تیرے پاس
اور تیری مدھم سی آنکھیں کر دے مجھے بے قرار

او رے جیا، او ماہیا
ہو، رے جیا، او ماہیا

وہ لمحہ جو گزرا تیرے ہی خیالوں میں
وہ شامیں جو بیتی تیری ہی بانہوں میں
وہ آنکھوں میں آنکھیں یوں ڈال کے جب دیکھنا
اور شرما کے تیرا میرے سینے میں یوں چھپنا

یہ کیسا ہمارا یہ پیار ہے، شرم ورم کا نہ لحاظ ہے
تُو میری اور میں تیرا، اور باقی کیا اب یہ جہاں ہے
ساری دنیا میں ایک تُو ہے، حسن جس کا جیسے ایک حور ہے
نہیں جینا اس دنیا میں، لے جا تُو مجھے، او رے پیا

یہ دل تیرا ہو گیا
تُو میری صبح کی روشنی اور راتوں کا وہ چاند
تیری سانسوں کی گرمی کھینچے مجھے تیرے پاس
اور تیری مدھم سی آنکھیں کر دے مجھے بے قرار

او ماہیا، او ماہیا
او ماہیا، او ماہیا
او ماہیا



Credits
Writer(s): Omar Mukhtar
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link