Jane Jan Tu Jo Kahe

جانِ جاں، تُو جو کہے...
جانِ جاں، تُو جو کہے، گاؤں میں گیت نئے
اور پھر چاہیے کیا، سامنے تُو جو رہے
جانِ جاں، تُو جو کہے، گاؤں میں گیت نئے
اور پھر چاہیے کیا، سامنے تُو جو رہے
جانِ جاں، تُو جو کہے...

ناز و انداز تیرے بدلے بدلے سے ہیں کیوں؟

ناز و انداز تیرے بدلے بدلے سے ہیں کیوں؟
اِس روش کو میں تیری کیا کہوں، کیا نہ کہوں

تُو ہی بتلا دے مجھے
جانِ جاں، تُو جو کہے...

اجنبی آج ہے کیوں تیری ہر ایک ادا
یہ کرم ہے کہ ستم، بے رخی ہے کہ حیا

فیصلہ کون کرے
جانِ جاں، تُو جو کہے...

کوئی شکوہ نہ کروں، شرطِ الفت ہے یہی

کوئی شکوہ نہ کروں، شرطِ الفت ہے یہی
تُو بدل بھی جو گئی، میں نہ بدلوں گا کبھی

آسماں ٹوٹ پڑے
جانِ جاں، تُو جو کہے، گاؤں میں گیت نئے
اور پھر چاہیے کیا، سامنے تُو جو رہے
جانِ جاں، تُو جو کہے...



Credits
Writer(s): Tanvir Naqvi
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link