Kamal Ye Hai

خزاں کی رت میں گلاب لہجہ بنا کے رکھنا کمال یہ ہے
ہوا کی زد پہ دیا جلانا جلا کے رکھنا کمال یہ ہے۔
خزاں کی رت میں گلاب لہجہ بنا کے رکھنا کمال یہ ہے۔

ذرا سی لغزش پہ توڑ دیتے ہیں سب تعلق زمانے والے
ذرا سی لغزش پہ توڑ دیتے ہیں سب تعلق زمانے والے
سو ایسے ویسوں سے بھی تعلق بنا کے رکھنا کمال یہ ہے۔
ہوا کی زد پہ دیا جلانا جلا کے رکھنا کمال یہ ہے۔

خیال اپنا
مزاج اپنا
پسند اپنی
کمال کیا ہے
خیال اپنا مزاج اپنا پسند اپنی کمال کیا ہے
جو یار چاہے وہ حال اپنا بنا کے رکھنا کمال یہ ہے۔
خزاں کی رت میں گلاب لہجہ بنا کے رکھنا کمال یہ ہے۔

کسی کو دینا یہ مشورہ کہ وہ دکھ بچھڑنے کا بھول جائے
کسی کو دینا یہ مشورہ کہ وہ دکھ بچھڑنے کا بھول جائے
اور ایسے لمحے میں اپنے آنسو چھپا کے رکھنا کمال یہ ہے۔
ہوا کی زد پہ دیا جلانا جلا کے رکھنا کمال یہ ہے۔

وہ جس کو دیکھے
تو دکھ کا لشکر
بھی لڑکھڑائے
شکست کھائے
وہ جس کو دیکھے تو دکھ کا لشکر بھی لڑکھڑائے شکست کھائے
لبوں پہ اپنے وہ مسکراہٹ سجا کے رکھنا کمال یہ ہے۔
خزاں کی رت میں گلاب لہجہ بنا کے رکھنا کمال یہ ہے۔



Credits
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link