Gulshan Mein Jise Dhonda

گلشن میں جسے ڈھونڈا، صحرا میں پکار آئے
گلشن میں جسے ڈھونڈا، صحرا میں پکار آئے
اے کاش کہ ایسے میں وہ جانِ بہار آئے
گلشن میں جسے ڈھونڈا، صحرا میں پکار آئے

جو میرے خیالوں میں رہتا ہے غزل بن کے
امید کی لہروں میں کھلتا ہے کنول بن کے

آنکھوں میں لیے اپنی وہ آج خمار آئے
اے کاش کہ ایسے میں وہ جانِ بہار آئے
گلشن میں جسے ڈھونڈا، صحرا میں پکار آئے

اظہارِ محبت پہ رہ جائے وہ گھبرا کے
جب ہاتھ پکڑ لوں میں، انداز سے بل کھا کے

سینے سے لپٹ جائے تو دل کو قرار آئے
اے کاش کہ ایسے میں وہ جانِ بہار آئے
گلشن میں جسے ڈھونڈا، صحرا میں پکار آئے

آنچل کو وہ دانتوں میں بل دے کے جو شرمائے
اُس شوخ کے گالوں پہ جب رنگِ حنا آئے

خاموش تمنا کی کلیوں پہ نکھار آئے
اے کاش کہ ایسے میں وہ جانِ بہار آئے
گلشن میں جسے ڈھونڈا، صحرا میں پکار آئے



Credits
Writer(s): Tasleem Faazli
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link