Ek Sitam Aur Sahi (From "Ek SItam Aur Sahi")

غم جہاں اِتنے سہے
ایک غم اور سہی

غم جہاں اِتنے سہے
ایک غم اور سہی
آج اپنوں کے لیے
دل کے ٹکڑوں کے لیے
ایک ستم اور سہی

غم جہاں اِتنے سہے
ایک غم اور سہی
آج اپنوں کے لیے
دل کے ٹکڑوں کے لیے
ایک ستم اور سہی

غم جہاں اِتنے سہے
ایک غم اور سہی

آج پھر روپ سجایا کہ خریدار ملیں

آج پھر روپ سجایا کہ خریدار ملیں
پھر نئے کوچے ملیں، پھر نئے بازار ملیں

کل تلک ناچیں تھے ہم سارے زمانے کے لیے
آج ہم گائیں گے تقدیر بنانے کے لیے

دل جہاں زخمی ہوا
آنکھ نم اور سہی
آج اپنوں کے لیے
دل کے ٹکڑوں کے لیے
ایک ستم اور سہی

غم جہاں اِتنے سہے
ایک غم اور سہی

کیوں نہ ہم بیچیں ادائیں کہ طوائف ہیں ہم

کیوں نہ ہم بیچیں ادائیں کہ طوائف ہیں ہم
کیوں نہ بازار سجائیں کہ طوائف ہیں ہم

مل نہیں سکتا ہمیں کوئی شریفوں میں مقام
کس لیے پھر نہ کریں اپنے بدن کا نیلام؟

بے حیائی کی طرف
ایک قدم اور سہی
آج اپنوں کے لیے
دل کے ٹکڑوں کے لیے
ایک قدم اور سہی

غم جہاں اِتنے سہے
ایک غم اور سہی
آج اپنوں کے لیے
دل کے ٹکڑوں کے لیے
ایک ستم اور سہی

غم جہاں اِتنے سہے
ایک غم اور سہی



Credits
Writer(s): Noor Jehan
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link