Tere Bin

ربّا، ہے دہائی، لگے دنیا کیوں پرائی؟
کرتا ہوں وفا تو ملتی ہے بے وفائی

تجھ پہ ہوگا کوئی ستم تو تب تُو جانے گی
چیرے گا دل جب کوئی غم تو تب تُو مانے گی
شیشے کی طرح میں تیرے بھرم کو توڑ ڈالوں گا

کیا ہوتی ہے بے وفائی تجھے کر کے دکھا دوں گا
کیا ہوتی ہے بے وفائی تجھے کر کے دکھا دوں گا
کسی دھوکے میں نہ تُو رہنا، تجھے پل میں بھلا دوں گا
کسی دھوکے میں نہ تُو رہنا، تجھے پل میں بھلا دوں گا

توڑوں غرور ایسے، ٹوٹے ہوں خواب جیسے
رکھ دوں انا کچل کے، تنہا جیے تو کیسے
توڑوں غرور ایسے، ٹوٹے ہوں خواب جیسے
رکھ دوں انا کچل کے، تنہا جیے تو کیسے

ساری دنیا تجھ کو دکھے گی روکھی روکھی سی
جیسے کوئی شاخ خزاں میں سوکھی سوکھی سی
پتّے کی طرح پھر تجھ کو نظر سے میں گرا دوں گا

کیا ہوتی ہے بے وفائی تجھے کر کے دکھا دوں گا
کیا ہوتی ہے بے وفائی تجھے کر کے دکھا دوں گا
کسی دھوکے میں نہ تُو رہنا، تجھے پل میں بھلا دوں گا
کسی دھوکے میں نہ تُو رہنا، تجھے پل میں بھلا دوں گا

ٹھکرا کے پوچھوں تجھ سے، کیوں یہ سلوک مجھ سے
روئے تڑپ تڑپ کے، رہ جائے تُو الجھ کے
ٹھکرا کے پوچھوں تجھ سے، کیوں یہ سلوک مجھ سے
روئے تڑپ تڑپ کے، رہ جائے تُو الجھ کے

دیکھے گی کہ خواب ہیں کیسے، کیا ہیں تعبیریں
توڑے گی تو ٹوٹیں گی نہ تیری زنجیریں
مجرم کی طرح بھولے گی نہ، تجھ کو وہ سزا دوں گا

کیا ہوتی ہے بے وفائی تجھے کر کے دکھا دوں گا
کیا ہوتی ہے بے وفائی تجھے کر کے دکھا دوں گا
کسی دھوکے میں نہ تُو رہنا، تجھے پل میں بھلا دوں گا
کسی دھوکے میں نہ تُو رہنا، تجھے پل میں بھلا دوں گا



Credits
Writer(s): Sabir Zafar, Shani Arshad
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link