Tum Aaye Ho Na

تم آئے ہو، نہ شبِ انتظار گزری ہے
تم آئے ہو، نہ شبِ انتظار گزری ہے
تلاش میں ہے سحر، بار بار گزری ہے
تم آئے ہو، نہ شبِ انتظار...

جنوں میں جتنی بھی گزری، بکار گزری ہے
جنوں میں جتنی بھی گزری، بکار گزری ہے

اگرچہ دل پہ خرابی ہزار گزری ہے
تم آئے ہو، نہ شبِ انتظار...

وہ بات سارے فسانے میں جس کا ذکر نہ تھا
وہ بات سارے فسانے میں جس کا ذکر نہ تھا

وہ بات اُن کو بہت ناگوار گزری ہے
تم آئے ہو، نہ شبِ انتظار...

ہوئی ہے حضرتِ ناصح سے گفتگو جس شب
ہوئی ہے حضرتِ ناصح سے گفتگو جس شب

وہ شب ضرور سرِ کوئے یار گزری ہے
تم آئے ہو، نہ شبِ انتظار...

نہ گل کھلے ہیں، نہ اُن سے ملے، نہ مَے پی ہے
نہ گل کھلے ہیں، نہ اُن سے ملے، نہ مَے پی ہے

عجیب رنگ میں اب کے بہار گزری ہے
تم آئے ہو، نہ شبِ انتظار...

خزاں کے ہاتھوں گلوں پر نہ جانے کیا گزری
خزاں کے ہاتھوں گلوں پر نہ جانے کیا گزری

چمن سے آج صبا بے قرار گزری ہے
تم آئے ہو، نہ شبِ انتظار گزری ہے
تلاش میں ہے سحر، بار بار گزری ہے
تم آئے ہو، نہ شبِ انتظار گزری ہے



Credits
Writer(s): Nisar Bazmi, Faiz Ahmed Faiz
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link