Mausam

کیوں ہم سے خفا ہو گئے، اے جانِ تمنا؟
بھیگے ہوئے موسم کا مزہ کیوں نہیں لیتے؟
کیوں ہم سے خفا ہو گئے، اے جانِ تمنا؟
بھیگے ہوئے موسم کا مزہ کیوں نہیں لیتے؟
کیوں ہم سے خفا ہو گئے...

یہ رات، یہ برسات...
یہ رات، یہ برسات، یہ ساون کا مہینہ
ایسے میں تو شعلوں کو بھی آتا ہے پسینہ

یہ رات، یہ برسات...
یہ رات، یہ برسات، یہ ساون کا مہینہ
ایسے میں تو شعلوں کو بھی آتا ہے پسینہ

اِس رت میں غریبوں کی دعا کیوں نہیں لیتے؟
بھیگے ہوئے موسم کا مزہ کیوں نہیں لیتے؟
کیوں ہم سے خفا ہو گئے، اے جانِ تمنا؟
بھیگے ہوئے موسم کا مزہ کیوں نہیں لیتے؟
کیوں ہم سے خفا ہو گئے...

دیکھو تو ذرا جھانک کے باہر کی فضا میں
دیکھو تو ذرا جھانک کے باہر کی فضا میں
برسات نے اک آگ لگا دی ہے ہوا میں

اِس آگ کو سینے میں بسا کیوں نہیں لیتے؟
اِس آگ کو سینے میں بسا کیوں نہیں لیتے؟
بھیگے ہوئے موسم کا مزہ کیوں نہیں لیتے؟
کیوں ہم سے خفا ہو گئے...

آیا ہے کسے راس...
آیا ہے کسے راس جدائی کا یہ عالم
تڑپیں گے اکیلے میں اُدھر آپ، اِدھر ہم

دل دل سے، میری جان، ملا کیوں نہیں لیتے؟
دل دل سے، میری جان، ملا کیوں نہیں لیتے؟
بھیگے ہوئے موسم کا مزہ کیوں نہیں لیتے؟
کیوں ہم سے خفا ہو گئے، اے، جان تمنا؟
بھیگے ہوئے موسم کا مزہ کیوں نہیں لیتے؟
کیوں ہم سے خفا ہو گئے...



Credits
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link