Judai Ka Gham
اے خدا
اے خدا، یہ سنا ہے، تیرے ہر کیے میں بھلا
منزلوں کو نہ جائیں جو وہ کشتیاں دے جلا
اُس کے آنسو گریں پر دل میرا ہو غم زدہ
ہے پتا کہ بچھڑنے سے بڑی نہ کوئی سزا
دے جدائی کا غم
لے لے کوئی رقم
پر یار کی، اے خدایا
ہو آنکھ نہ پھر سے نم
دے جدائی کا غم
توڑ میرا بھرم
پر یار کی، اے خدایا
ہو آنکھ نہ پھر سے نم
اے خدا
اے خدا
چھائی ہے اداسی جو چہرے پہ تیرے
مانا کہ زخم بھی تو گہرے تھے تیرے
ہیں یادیں سہانی بھی گر سوچے ذرا
ہونٹوں پہ ہنسی کے بھی پہرے تھے تیرے
دل کے درد یوں تُو آنکھوں سے نہ بہا
وقت جو برا ہے وہ ٹل ہی جائے گا
دے جدائی کا غم
لے لے کوئی رقم
پر یار کی، اے خدایا
ہو آنکھ نہ پھر سے نم
دے جدائی کا غم
توڑ میرا بھرم
پر یار کی، اے خدایا
ہو آنکھ نہ پھر سے نم
اے خدا
میرے لیے تو ہے عشق ذوق اور شاعری شوق ہے
تیرے دل میں ماتم ہر سمے، آنکھوں میں روگ ہے
نا قابل میں تیری وفا کا، یہ عشقِ صنم جیسے بوجھ ہے
وہ کہتی، "میں جانوں، لا حاصل ہے تُو
دہرا کے یہ باتیں کیوں دل کو دُکھاتا تُو روز ہے؟"
افسوس ہے، تجھے ملے میرے جیسے لوگ ہیں
برداشت نہ ہوں تیرے غم، نہ ہو مایوسی
مجھے لگے تُو میری روح سی
مجھے خوشیوں کے ہر ذرے میں دکھے تُو ہی
تیری خوشیوں کے لیے دن ہجر کے بھی کاٹ لوں گا میں یوں ہی
بیتے جو میرے پر، میں سہہ لوں گا سدا
جن کا نہ کوئی ہو، اُن کا ہوتا خدا
دے جدائی کا غم
لے لے کوئی رقم
پر یار کی، اے خدایا
ہو آنکھ نہ پھر سے نم
دے جدائی کا غم
توڑ میرا بھرم
پر یار کی، اے خدایا
ہو آنکھ نہ پھر سے نم
اے خدا
اے خدا، یہ سنا ہے، تیرے ہر کیے میں بھلا
منزلوں کو نہ جائیں جو وہ کشتیاں دے جلا
اُس کے آنسو گریں پر دل میرا ہو غم زدہ
ہے پتا کہ بچھڑنے سے بڑی نہ کوئی سزا
دے جدائی کا غم
لے لے کوئی رقم
پر یار کی، اے خدایا
ہو آنکھ نہ پھر سے نم
دے جدائی کا غم
توڑ میرا بھرم
پر یار کی، اے خدایا
ہو آنکھ نہ پھر سے نم
اے خدا
اے خدا
چھائی ہے اداسی جو چہرے پہ تیرے
مانا کہ زخم بھی تو گہرے تھے تیرے
ہیں یادیں سہانی بھی گر سوچے ذرا
ہونٹوں پہ ہنسی کے بھی پہرے تھے تیرے
دل کے درد یوں تُو آنکھوں سے نہ بہا
وقت جو برا ہے وہ ٹل ہی جائے گا
دے جدائی کا غم
لے لے کوئی رقم
پر یار کی، اے خدایا
ہو آنکھ نہ پھر سے نم
دے جدائی کا غم
توڑ میرا بھرم
پر یار کی، اے خدایا
ہو آنکھ نہ پھر سے نم
اے خدا
میرے لیے تو ہے عشق ذوق اور شاعری شوق ہے
تیرے دل میں ماتم ہر سمے، آنکھوں میں روگ ہے
نا قابل میں تیری وفا کا، یہ عشقِ صنم جیسے بوجھ ہے
وہ کہتی، "میں جانوں، لا حاصل ہے تُو
دہرا کے یہ باتیں کیوں دل کو دُکھاتا تُو روز ہے؟"
افسوس ہے، تجھے ملے میرے جیسے لوگ ہیں
برداشت نہ ہوں تیرے غم، نہ ہو مایوسی
مجھے لگے تُو میری روح سی
مجھے خوشیوں کے ہر ذرے میں دکھے تُو ہی
تیری خوشیوں کے لیے دن ہجر کے بھی کاٹ لوں گا میں یوں ہی
بیتے جو میرے پر، میں سہہ لوں گا سدا
جن کا نہ کوئی ہو، اُن کا ہوتا خدا
دے جدائی کا غم
لے لے کوئی رقم
پر یار کی، اے خدایا
ہو آنکھ نہ پھر سے نم
دے جدائی کا غم
توڑ میرا بھرم
پر یار کی، اے خدایا
ہو آنکھ نہ پھر سے نم
اے خدا
Credits
Writer(s): Shayan ⠀
Lyrics powered by www.musixmatch.com
Link
© 2025 All rights reserved. Rockol.com S.r.l. Website image policy
Rockol
- Rockol only uses images and photos made available for promotional purposes (“for press use”) by record companies, artist managements and p.r. agencies.
- Said images are used to exert a right to report and a finality of the criticism, in a degraded mode compliant to copyright laws, and exclusively inclosed in our own informative content.
- Only non-exclusive images addressed to newspaper use and, in general, copyright-free are accepted.
- Live photos are published when licensed by photographers whose copyright is quoted.
- Rockol is available to pay the right holder a fair fee should a published image’s author be unknown at the time of publishing.
Feedback
Please immediately report the presence of images possibly not compliant with the above cases so as to quickly verify an improper use: where confirmed, we would immediately proceed to their removal.