Yeh Gulab Jaisa Chehra

یہ گلاب جیسا چہرہ، یہ ادائیں قاتلانہ

یہ گلاب جیسا چہرہ، یہ ادائیں قاتلانہ
تجھے جب سے میں نے دیکھا دل ہو گیا نشانہ
یہ گلاب جیسا چہرہ، یہ ادائیں قاتلانہ

تُو میر کی غزل ہے، غالب کا شعر ہے تُو
تُو میر کی غزل ہے، غالب کا شعر ہے تُو
احساس کو جگائے تیرے حسن کا یہ جادو

مجھے ڈر ہے، چھین لے نہ کہیں تجھ کو یہ زمانہ

یہ گلاب جیسا چہرہ، یہ ادائیں قاتلانہ

جو ملے تیرا اشارہ، کچھ خواب میں سجا لوں
جو ملے تیرا اشارہ، کچھ خواب میں سجا لوں
سینے کی دھڑکنوں میں تیرا پیار میں چھپا لوں

میری زندگی میں آ کے کہیں پھر چلی نہ جانا

یہ گلاب جیسا چہرہ، یہ ادائیں قاتلانہ

جو خدا نے خود تراشہ وہی شاہکار ہے تُو
جو خدا نے خود تراشہ وہی شاہکار ہے تُو
جیون کو رنگ بخشے تیری زلف کی یہ خوشبو

تُو ملی تو مل گیا ہے مجھے جینے کا بہانہ

یہ گلاب جیسا چہرہ، یہ ادائیں قاتلانہ
تجھے جب سے میں نے دیکھا دل ہو گیا نشانہ
یہ گلاب جیسا چہرہ، یہ ادائیں قاتلانہ



Credits
Writer(s): Saeed Gilani
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link