Tera Shehar

دل ہوا ہے در بدر
قدم میرے اِدھر اُدھر
چلتے جا رہے ہیں
جیسے صدیوں کا سفر

کہیں دور ہے
تیرا شہر

یہ راستے ہیں ٹیڑھے میڑھے
پنچھیوں کے ہیں بسیرے
شام ڈھل چکی
پرندے لَوٹ آئے گھر

کہیں دور ہے
تیرا شہر

ہو، ڈھونڈتا رہا تجھے میں ہو کے لاپتا
بادلوں سے پوچھا میں نے تیرا راستہ
تتلیاں چلی ہیں ساتھ میرے
قصے میں سناؤں اِن کو تیرے

رک جانے کا ارادہ نہیں ہے
وقت تھوڑا کم ہے، زیادہ نہیں ہے

تو کیوں نہ مل جائیں ہم
تو کھل جائیں پھول جو مرجھا رہے تھے
خوشبو چرا کے تیری جو مہکا رہے تھے

کھو گئے ہیں ہم کدھر
دنیا کی نہیں خبر
چلتے جا رہے ہیں
جیسے صدیوں کا سفر

کہیں دور ہے
تیرا شہر

تیرا شہر
تیرا شہر
تیرا شہر
تیرا شہر

تیرا شہر



Credits
Writer(s): Zeeshan Haider
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link