Shumaar

بات ہے پرانی، تھا میں نادان سا
تھے لوگ جو میرے نہ کبھی بنے
سوچتے تھے سارے، میں ہی ہوں برا
حوصلے میرے گرا کے چل پڑیں

یار تھے سمجھا، بے خبر میں تھا
غیروں میں ان کا شمار ہو گیا
نہ سمجھا، میری کیا خطا

Whoa, یار تھے سمجھا، بے خبر میں تھا
غیروں میں ان کا شمار ہو گیا
نہ سمجھا، میری کیا خطا

تھے وہ پرائے، دیکھ نہ سکا
گھر میرا سجا کر، خاک میں ملا کر دوڑ گئے، گئے
مطلبی ہیں سارے، اور بے ایمان ہیں
پر لگا مجھے، جو بھی ہو، میرے بن سکیں گے، بنیں گے

یار تھے سمجھا، بے خبر میں تھا
غیروں میں ان کا شمار ہو گیا
نہ سمجھا، میری کیا خطا

Whoa, یار تھے سمجھا، بے خبر میں تھا
غیروں میں ان کا، ہاں، شمار ہو گیا
نہ سمجھا، میری کیا خطا

Whoa, تھی دوستی کی مثال نہ کوئی
بدلی فضا اور قدر نہ رہی
وجہ نہ جانے کیا بنی

Whoa, یار تھے سمجھا، بے خبر میں تھا
غیروں میں ان کا، ہاں، شمار ہو گیا
نہ سمجھا، میری کیا خطا

یار تھے سمجھا، بے خبر میں تھا
Whoa, یار تھے سمجھا
نہ سمجھا، میری کیا خطا

Whoa, یار تھے سمجھا
نہ نہ نہ
یار تھے سمجھا
نہ نہ نہ
نہ سمجھا، میری کیا خطا



Credits
Writer(s): Abdul Hannan
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link