Hai Kahan Ka Irada

آج کی بات پھر نہیں ہوگی
آج کی...
آج کی بات پھر نہیں ہوگی

آج کی بات پھر نہیں ہوگی
یہ ملاقات پھر نہیں ہوگی
ایسے بادل تو پھر بھی آئیں گے
ایسی برسات پھر نہیں ہوگی
ایسے با-، ایسے بادل تو پھر بھی آئیں گے
ایسی برسات پھر نہیں ہوگی

رات، رات ان کو بھی یوں ہوا محسوس
جیسے یہ رات پھر نہیں ہوگی
اک نظر مڑ کے دیکھنے والے
کیا یہ خیرات پھر نہیں ہوگی؟ (ہوگی)
اک نظر مڑ کے دیکھنے والے
کیا یہ خیرات پھر نہیں ہوگی؟
اک نظر مڑ کے دیکھنے والے
کیا یہ خیرات پھر نہیں ہوگی؟

شبِ غم کی سحر نہیں ہوتی
شبِ غم، شبِ غم کی سحر نہیں ہوتی
شبِ غم کی، شبِ غم کی سحر نہیں ہوتی
ہو بھی تو میرے گھر نہیں ہوتی
زندگی، زندگی، تُو ہی مختصر ہو جا
شبِ غم مختصر نہیں ہوتی

رازداروں سے بچ کے چلتا ہوں
غم گساروں سے بچ کے چلتا ہوں
مجھ کو دھوکا دیا سہاروں نے
مجھ کو دھوکا دیا سہاروں نے
اب سہاروں سے بچ کے چلتا ہوں
مجھ کو دھوکا دیا سہاروں نے
اب سہاروں سے بچ کے چلتا ہوں

میں نے معصوم بہاروں میں تمھیں دیکھا ہے
میں نے معصوم بہاروں میں تمھیں دیکھا ہے
میں نے معصوم بہاروں میں تمھیں دیکھا ہے
میں نے پُر نور ستاروں میں تمھیں دیکھا ہے
میرے محبوب، تِری پردہ نشینی کی قسم
میں نے اشکوں کی قطاروں میں تمھیں دیکھا ہے
میرے محبوب، تِری پردہ نشینی کی قسم
میں نے اشکوں کی قطاروں میں تمھیں دیکھا ہے

ہم بتوں سے جو پیار کرتے ہیں
ہم بتوں سے جو پیار کرتے ہیں
نقلِ پروردگار کرتے ہیں
ہم بتوں سے جو پیار کرتے ہیں
نقلِ پروردگار کرتے ہیں
اتنی قسمیں نہ کھاؤ گھبرا کر
جاؤ، ہم اعتبار کرتے ہیں
اتنی، اتنی قسمیں نہ کھاؤ گھبرا کر
جاؤ، ہم اعتبار کرتے ہیں

اب بھی آ جاؤ...
اب بھی آ جاؤ، کچھ نہیں بگڑا
اب بھی ہم انتظار کرتے ہیں
اب بھی...
اب بھی آ جاؤ...
اب بھی آ جاؤ، کچھ نہیں بگڑا
اب بھی ہم انتظار کرتے ہیں

سازِ ہستی بجا رہا ہوں میں
سازِ ہستی بجا رہا ہوں میں
جشنِ مستی منا رہا ہوں میں
کیا ادا ہے نثار ہونے کی
ان سے پہلو بچا رہا ہوں میں
کیا ادا ہے نثار ہونے کی
ان سے پہلو بچا رہا ہوں میں

کتنی پختہ ہے میری نادانی
کتنی پختہ میری نادانی
تجھ کو تجھ سے چھپا رہا ہوں میں
کتنی پختہ ہے میری نادانی
تجھ کو تجھ سے چھپا رہا ہوں میں
دل ڈبوتا...
دل ڈبوتا ہوں چشمِ ساقی میں
مَے کو مَے میں ملا رہا ہوں میں
مَے کو مَے میں ملا رہا ہوں میں

نہ ہم سمجھے، نہ تم آئے کہیں سے
پسینہ پونچھیے اپنی جبیں سے

ہے کہاں کا...
ہے کہاں کا ارادہ تمھارا، صنم؟
ہے کہاں کا ارادہ تمھارا، صنم؟
ہے کہاں کا ارادہ تمھارا، صنم؟
کس کے دل کو اداؤں سے بہلاؤ گے؟
ہے کہاں کا ارادہ تمھارا، صنم؟
کس کے دل کو اداؤں سے بہلاؤ گے؟
ہے کہاں کا ارادہ تمھارا، صنم؟
کس کے دل کو اداؤں سے بہلاؤ گے؟
ہے کہاں کا ارادہ تمھارا، صنم؟

ہے کہاں کا ارادہ تمھارا، صنم؟
کس کے دل کو اداؤں سے بہلاؤ گے؟
ہے کہاں کا ارادہ تمھارا، صنم؟
ہے کہاں کا ارادہ تمھارا، صنم؟
ہے کہاں کا ارادہ تمھارا، صنم؟
ہے کہاں کا ارادہ تمھارا، صنم؟
ہے کہاں کا...
ہے کہاں کا ارادہ تمھارا، صنم؟
کس کے دل کو اداؤں سے بہلاؤ گے؟
کس کے دل کو اداؤں سے بہلاؤ گے؟

سچ بتاؤ کہ اس چاندنی رات میں
سچ بتاؤ کہ اس چاندنی رات میں
کس سے وعدہ کیا ہے، کہاں جاؤ گے
سچ بتاؤ کہ اس چاندنی رات میں
کس سے وعدہ کیا ہے، کہاں جاؤ گے
سچ بتاؤ کہ اس چاندنی رات میں
کس سے وعدہ کیا ہے، کہاں جاؤ گے
سچ بتاؤ کہ اس چاندنی رات میں
کس سے وعدہ کیا ہے، کہاں جاؤ گے

سچ بتاؤ کہ اس چاندنی رات میں
کس سے وعدہ کیا ہے، کہاں جاؤ گے
سچ بتاؤ کہ اس چاندنی رات میں
کس سے وعدہ کیا ہے، کہاں جاؤ گے
سچ بتاؤ کہ اس چاندنی رات میں
کس سے وعدہ کیا ہے، کہاں جاؤ گے
سچ بتاؤ کہ اس چاندنی رات میں
کس سے وعدہ کیا ہے، کہاں جاؤ گے
سچ بتاؤ کہ اس چاندنی رات میں
کس سے وعدہ کیا ہے، کہاں جاؤ گے

سچ بتاؤ کہ اس چاندنی رات میں
کس سے وعدہ کیا ہے، کہاں جاؤ گے
سچ بتاؤ کہ اس چاندنی رات میں
کس سے وعدہ کیا ہے، کہاں جاؤ گے
سچ بتاؤ کہ اس چاندنی رات میں
کس سے وعدہ کیا ہے، کہاں جاؤ گے
سچ بتاؤ کہ اس چاندنی رات میں
کس سے وعدہ کیا ہے، کہاں جاؤ گے

دیکھو، اچھا نہیں ہے تمھارا چلن
دیکھو، اچھا نہیں ہے تمھارا چلن
دیکھو، اچھا نہیں ہے تمھارا چلن
دیکھو، اچھا نہیں ہے تمھارا چلن
دیکھو، اچھا نہیں ہے تمھارا چلن
دیکھو، اچھا نہیں، اچھا نہیں، اچھا نہیں، دیکھو، اچھا نہیں
دیکھو، اچھا نہیں ہے تمھارا چلن
دیکھو، اچھا...

دیکھو، اچھا نہیں ہے تمھارا چلن
دیکھو، اچھا نہیں ہے تمھارا چلن
یہ جوانی کے دن اور یہ شوخیاں
یہ جوانی کے دن اور یہ شوخیاں
یہ جوانی کے دن اور یہ شوخیاں
دیکھو، اچھا نہیں ہے تمھارا چلن
یہ جوانی کے دن اور یہ شوخیاں

یوں نہ آیا کرو بال کھولے ہوئے
یوں نہ آیا کرو بال کھولے ہوئے
ورنہ دنیا میں بد نام ہو جاؤ گے
یوں نہ آیا کرو بال کھولے ہوئے
ورنہ دنیا میں بد نام ہو جاؤ گے
یوں نہ آیا کرو بال کھولے ہوئے
ورنہ دنیا میں بد نام ہو جاؤ گے
یوں نہ آیا کرو بال کھولے ہوئے
ورنہ دنیا میں بد نام ہو جاؤ گے

آج جاؤ نہ بے چین کر کے مجھے
آج جاؤ نہ بے چین کر کے مجھے
آج جاؤ نہ بے چین کر کے مجھے
آج جاؤ نہ بے چین کر کے مجھے
آج جاؤ نہ بے چین کر کے مجھے

جانِ جاں، دل دکھانا بری بات ہے
جانِ جاں، دل دکھانا بری بات ہے
جانِ جاں، دل دکھانا بری بات ہے
جانِ جاں، دل دکھانا بری بات ہے

جانِ جاں، جانِ جاں، دل دکھانا بری بات ہے
جانِ جاں، دل دکھانا بری بات ہے
جانِ جاں، دل دکھانا بری بات ہے
جانِ جاں، دل دکھانا بری بات ہے
جانِ جاں، دل دکھانا بری بات ہے
جانِ جاں، دل دکھانا بری بات ہے
جانِ جاں، دل دکھانا بری بات ہے
جانِ جاں، دل دکھانا بری بات ہے

زلف رخ سے ہٹا کے بات کرو
زلف رخ سے ہٹا کے بات کرو
زلف رخ سے ہٹا کے بات کرو
رات کو دن بنا کے بات کرو
مَے کدے کے چراغ مدھم ہیں
ذرا آنکھیں اٹھا کے بات کرو
مَے کدے کے چراغ مدھم ہیں
ذرا آنکھیں اٹھا کے بات کرو

پھول کچھ چاہیے، حضور، ہمیں
پھول کچھ چاہیے، حضور، ہمیں
تم ذرا مسکرا کے بات کرو
تم ذرا مسکرا کے بات کرو
یہ بھی اندازِ گفتگو ہے کوئی
یہ بھی اندازِ گفتگو ہے کوئی
جب کرو، دل دکھا کے بات کرو

...یہ بری بات ہے
جانِ جاں، دل دکھانا بری بات ہے
جانِ جاں، دل دکھانا، ہاں، ہاں، بری بات ہے
جانِ جاں، دل دکھانا...

...بری بات ہے
جانِ جاں، دل دکھانا بری بات ہے
جانِ جاں، دل دکھانا بری بات ہے
جانِ جاں...
آج جاؤ نہ بے چین کر کے مجھے
جانِ جاں، دل دکھانا بری بات ہے

ہم تڑپتے رہیں گے یہاں رات بھر
ہم تڑپتے رہیں گے یہاں رات بھر
تم تو آرام کی نیند سو جاؤ گے
ہم تڑپتے رہیں گے یہاں رات بھر
تم تو آرام کی نیند سو جاؤ گے

پاس آؤ تو تم کو لگائیں گلے
پاس آؤ تو تم کو لگائیں گلے
پاس آؤ تو تم کو لگائیں گلے
پاس آؤ...
پاس آؤ کہ تم کو لگائیں گلے

پاس آؤ تو تم کو لگائیں گلے
پاس آؤ تو تم کو لگائیں گلے
پاس آؤ...
پاس آؤ کہ تم کو لگائیں گلے
پاس آؤ تو تم کو لگائیں گلے
مسکراتے ہو کیوں دور سے دیکھ کر؟
مسکراتے ہو کیوں دور سے دیکھ کر؟
پاس آؤ تو تم کو لگائیں گلے
مسکراتے ہو کیوں دور سے دیکھ کر؟

یوں ہی گزرے اگر یہ جوانی کے دن
یوں ہی گزرے اگر یہ جوانی کے دن
ہم بھی پچھتائیں گے، تم بھی پچھتاؤ گے
یوں ہی گزرے اگر یہ جوانی کے دن
ہم بھی پچھتائیں گے، تم بھی پچھتاؤ گے

بے وفا، بے مروت ہے ان کی نظر
بے وفا، بے مروت ہے ان کی نظر
بے وفا، بے مروت ہے ان کی نظر
بے وفا، بے مروت ہے ان کی نظر
بے وفا، بے مروت ہے ان کی نظر
یہ بدل جائیں گے زندگی لوٹ کر
یہ بدل جائیں گے زندگی لوٹ کر

حسن والوں سے دل کو لگایا اگر
حسن والوں سے دل کو لگایا اگر
اے فنا، دیکھو، بے موت مر جاؤ گے
حسن والوں سے دل کو لگایا اگر
اے فنا، دیکھو، بے موت مر جاؤ گے

ہے کہاں کا ارادہ تمھارا، صنم؟
کس کے دل کو اداؤں سے بہلاؤ گے؟



Credits
Writer(s): Nusrat Fateh Ali Khan
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link