Dil-E-Muztar Ko Samjhaya

آ۔۔۔

دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے

دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے
مگر اس دل نے تڑپایا بہت ہے
دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے

دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے
مگر اس دل نے تڑپایا بہت ہے
دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے

تبسم بھی، حیا بھی، بے رخی بھی
تبسم بھی، حیا بھی، بے رخی بھی
یہ اندازِ ستم بھایا بہت ہے
یہ اندازِ ستم بھایا بہت ہے

مگر اس دل نے تڑپایا بہت ہے
دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے

قیامت ہے یہ ترکِ آرزو بھی
قیامت ہے یہ ترکِ آرزو بھی
مجھے اکثر وہ یاد آیا بہت ہے
مجھے اکثر وہ یاد آیا بہت ہے

مگر اس دل نے تڑپایا بہت ہے
دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے

آ۔۔۔

رہِ ہستی کے اس جلتے سفر میں
رہِ ہستی کے اس جلتے سفر میں
تمہاری یاد کا سایہ بہت ہے
تمہاری یاد کا سایہ بہت ہے

مگر اس دل نے تڑپایا بہت ہے
دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے

تبسم بھی، حیا بھی، بے رخی بھی
تبسم بھی، حیا بھی، بے رخی بھی
یہ اندازِ ستم بھایا بہت ہے
یہ اندازِ ستم بھایا بہت ہے

مگر اس دل نے تڑپایا بہت ہے
دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے



Credits
Writer(s): Mohsin Raza
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link