Main Khayal Hoon Kisie Aur Ka
میں خیال ہوں کسی اور کا
میں خیال ہوں کسی اور کا
مجھے سوچتا کوئی اور ہے
میں خیال ہوں کسی اور کا
مجھے سوچتا کوئی اور ہے
سرِ آئینہ مرا عکس ہے
سرِ آئینہ مرا عکس ہے
پسِ آئینہ کوئی اور ہے
میں خیال ہوں کسی اور کا
میں کسی کے دستِ طلب میں ہوں
تو کسی کے حرفِ دعا میں ہوں
میں کسی کے دستِ طلب میں ہوں
تو کسی کے حرفِ دعا میں ہوں
میں نصیب ہوں کسی اور کا
میں نصیب ہوں کسی اور کا
مجھے مانگتا کوئی اور ہے
میں نصیب ہوں کسی اور کا
مجھے مانگتا کوئی اور ہے
میں خیال ہوں کسی اور کا
عجب اعتبار و بے اعتباری
کے درمیان ہے زندگی
عجب اعتبار و بے اعتباری
کے درمیان ہے زندگی
میں قریب ہوں کسی اور کے
میں قریب ہوں کسی اور کے
مجھے جانتا کوئی اور ہے
میں قریب ہوں کسی اور کے
مجھے جانتا کوئی اور ہے
میں خیال ہوں کسی اور کا
وہی منصفوں کی روایتیں
وہی فیصلوں کی عبارتیں
وہی منصفوں کی روایتیں
وہی فیصلوں کی عبارتیں
مرا جرم تو کوئی اور تھا
مرا جرم تو کوئی اور تھا
پر مری سزا کوئی اور ہے
مرا جرم تو کوئی اور تھا
پر مری سزا کوئی اور ہے
میں خیال ہوں کسی اور کا
تری روشنی مرے خد و خال
سے مختلف تو نہیں مگر
تری روشنی مرے خد و خال
سے مختلف تو نہیں مگر
تُو قریب آ تجھے دیکھ لوں
تُو قریب آ تجھے دیکھ لوں
تُو وہی ہے یا کوئی اور ہے
تُو قریب آ تجھے دیکھ لوں
تُو وہی ہے یا کوئی اور ہے
میں خیال ہوں کسی اور کا
جو مری ریاضتِ نیم شب
کو، سلیمؔ، صبح نہ مل سکی
تو پھر اِس کے معنی تو یہ ہوئے
کہ یہاں خدا کوئی اور ہے
تو پھر اِس کے معنی تو یہ ہوئے
کہ یہاں خدا کوئی اور ہے
میں خیال ہوں کسی اور کا
مجھے سوچتا کوئی اور ہے
میں خیال ہوں کسی اور کا
میں خیال ہوں کسی اور کا
مجھے سوچتا کوئی اور ہے
میں خیال ہوں کسی اور کا
مجھے سوچتا کوئی اور ہے
سرِ آئینہ مرا عکس ہے
سرِ آئینہ مرا عکس ہے
پسِ آئینہ کوئی اور ہے
میں خیال ہوں کسی اور کا
میں کسی کے دستِ طلب میں ہوں
تو کسی کے حرفِ دعا میں ہوں
میں کسی کے دستِ طلب میں ہوں
تو کسی کے حرفِ دعا میں ہوں
میں نصیب ہوں کسی اور کا
میں نصیب ہوں کسی اور کا
مجھے مانگتا کوئی اور ہے
میں نصیب ہوں کسی اور کا
مجھے مانگتا کوئی اور ہے
میں خیال ہوں کسی اور کا
عجب اعتبار و بے اعتباری
کے درمیان ہے زندگی
عجب اعتبار و بے اعتباری
کے درمیان ہے زندگی
میں قریب ہوں کسی اور کے
میں قریب ہوں کسی اور کے
مجھے جانتا کوئی اور ہے
میں قریب ہوں کسی اور کے
مجھے جانتا کوئی اور ہے
میں خیال ہوں کسی اور کا
وہی منصفوں کی روایتیں
وہی فیصلوں کی عبارتیں
وہی منصفوں کی روایتیں
وہی فیصلوں کی عبارتیں
مرا جرم تو کوئی اور تھا
مرا جرم تو کوئی اور تھا
پر مری سزا کوئی اور ہے
مرا جرم تو کوئی اور تھا
پر مری سزا کوئی اور ہے
میں خیال ہوں کسی اور کا
تری روشنی مرے خد و خال
سے مختلف تو نہیں مگر
تری روشنی مرے خد و خال
سے مختلف تو نہیں مگر
تُو قریب آ تجھے دیکھ لوں
تُو قریب آ تجھے دیکھ لوں
تُو وہی ہے یا کوئی اور ہے
تُو قریب آ تجھے دیکھ لوں
تُو وہی ہے یا کوئی اور ہے
میں خیال ہوں کسی اور کا
جو مری ریاضتِ نیم شب
کو، سلیمؔ، صبح نہ مل سکی
تو پھر اِس کے معنی تو یہ ہوئے
کہ یہاں خدا کوئی اور ہے
تو پھر اِس کے معنی تو یہ ہوئے
کہ یہاں خدا کوئی اور ہے
میں خیال ہوں کسی اور کا
مجھے سوچتا کوئی اور ہے
میں خیال ہوں کسی اور کا
Credits
Writer(s): Munni Begum, Saleem Kausar
Lyrics powered by www.musixmatch.com
Link
© 2024 All rights reserved. Rockol.com S.r.l. Website image policy
Rockol
- Rockol only uses images and photos made available for promotional purposes (“for press use”) by record companies, artist managements and p.r. agencies.
- Said images are used to exert a right to report and a finality of the criticism, in a degraded mode compliant to copyright laws, and exclusively inclosed in our own informative content.
- Only non-exclusive images addressed to newspaper use and, in general, copyright-free are accepted.
- Live photos are published when licensed by photographers whose copyright is quoted.
- Rockol is available to pay the right holder a fair fee should a published image’s author be unknown at the time of publishing.
Feedback
Please immediately report the presence of images possibly not compliant with the above cases so as to quickly verify an improper use: where confirmed, we would immediately proceed to their removal.