Tum Aaye Ho Na

تم آئے ہو، نہ شبِ انتظار گزری ہے
تلاش میں ہے سحر، بار بار گزری ہے
تم آئے ہو...

جنوں میں جتنی بھی گزری، بکار گزری ہے
جنوں میں جتنی بھی گزری، بکار گزری ہے

اگرچہ دل پہ خرابی ہزار گزری ہے
تم آئے ہو، نہ شبِ انتظار گزری ہے

نہ گل کھلے ہیں، نہ اُن سے ملے، نہ مے پی ہے

عجیب رنگ میں اب کے بہار گزری ہے
عجیب رنگ میں اب کے بہار گزری ہے

وہ بات سارے فسانے میں جس کا ذکر نہ تھا
وہ بات سارے فسانے میں جس کا ذکر نہ تھا

وہ بات اُن کو بہت ناگوار گزری ہے
وہ بات اُن کو بہت ناگوار گزری ہے
تم آئے ہو، نہ شبِ انتظار گزری ہے

نہ گل کھلے ہیں، نہ اُن سے ملے، نہ مے پی ہے
نہ گل کھلے ہیں، نہ اُن سے ملے، نہ مے پی ہے

عجیب رنگ میں اب کے بہار گزری ہے
عجیب رنگ میں اب کے بہار گزری ہے
تم آئے ہو، نہ شبِ انتظار گزری ہے
تلاش میں ہے سحر، بار بار گزری ہے



Credits
Writer(s): Nisar Bazmi, Faiz Ahmed Faiz
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link