Hum Ke Thhere

ہم کہ ٹھہرے اجنبی اتنی مداراتوں کے بعد
ہم کہ ٹھہرے اجنبی اتنی مداراتوں کے بعد
پھر بنیں گے آشنا
پھر بنیں گے آشنا کتنی ملاقاتوں کے بعد
ہم کہ ٹھہرے اجنبی

کب نظر میں آئے گی بے داغ سبزے کی بہار
کب نظر میں آئے گی بے داغ سبزے کی بہار
خون کے دھبے دھلیں گے
خون کے دھبے دھلیں گے کتنی برساتوں کے بعد
ہم کہ ٹھہرے اجنبی

دل تو چاہا پر شکستِ دل نے مہلت ہی نہ دی
دل تو چاہا پر شکستِ دل نے مہلت ہی نہ دی
کچھ گلے شکوے بھی کر لیتے مناجاتوں کے بعد
ہم کہ ٹھہرے اجنبی

تھے بہت بے درد لمحے ختمِ درد عشق کے
تھے بہت بے درد لمحے ختمِ درد عشق کے
تھیں بہت بے مہر صبحیں
تھیں بہت بے مہر صبحیں مہرباں راتوں کے بعد
ہم کہ ٹھہرے اجنبی

اُن سے جو کہنے گئے تھے فیض جاں صدقہ کیئے
اُن سے جو کہنے گئے تھے فیض جاں صدقہ کیئے
ان کہی ہی رہ گئی وہ بات سب باتوں کے بعد
ہم کہ ٹھہرے اجنبی اتنی مداراتوں کے بعد
پھر بنیں گے آشنا
پھر بنیں گے آشنا کتنی ملاقاتوں کے بعد
ہم کہ ٹھہرے اجنبی



Credits
Writer(s): Noor Nayyara
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link