Voh Dil Nawaz Hai

وہ دل نواز ہے، لیکن نظر شناس نہیں
وہ دل نواز ہے، لیکن نظر شناس نہیں
مِرا علاج مِرے چارہ گر کے پاس نہیں
وہ دل نواز ہے...

کبھی کبھی جو تِرے قرب میں گزارے تھے

کبھی کبھی جو تِرے قرب میں گزارے تھے

اب ان دنوں کا تصور بھی میرے پاس نہیں
مِرا علاج مِرے چارہ گر کے پاس نہیں
وہ دل نواز ہے...

گزر رہے ہیں...

گزر رہے ہیں عجب مرحلوں سے دیدہ و دل
گزر رہے ہیں عجب مرحلوں سے دیدہ و دل

سحر کی آس تو ہے، زندگی کی آس نہیں
سحر کی آس تو ہے، زندگی کی آس نہیں
وہ دل نواز...

تِرے جلو میں بھی...

تِرے جلو میں بھی دل کانپ کانپ اٹھتا ہے

مِرے مزاج کو آسودگی بھی راس نہیں
وہ دل نواز ہے، لیکن نظر شناس نہیں
وہ دل نواز...



Credits
Writer(s): Nasir Kazmi
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link