Shabon Ne Etir Basaey

شبوں میں عطر بسائے، مگر سحر نہ ہوئی
شبوں میں عطر بسائے، مگر سحر نہ ہوئی
بڑے چراغ جلائے، مگر سحر نہ ہوئی
شبوں میں عطر بسائے، مگر سحر نہ ہوئی

وہ جن کے انے کا مطلب تھا، صبح کا آنا
وہ جن کے انے کا مطلب تھا، صبح کا آنا

وہ آپ چل کے بھی آئے، مگر سحر نہ ہوئی
بڑے چراغ جلائے، مگر سحر نہ ہوئی
شبوں میں عطر بسائے، مگر سحر نہ ہوئی

وہ ساز جن سے اندھیروں میں آگ لگ جائے
وہ ساز جن سے اندھیروں میں آگ لگ جائے

بڑی لگن سے بجائے، مگر سحر نہ ہوئی
بڑے چراغ جلائے، مگر سحر نہ ہوئی
شبوں میں عطر بسائے، مگر سحر نہ ہوئی

وہ جن کے سوت سے پرماتما بھی جاگ اٹھے
وہ جن کے سوت سے پرماتما بھی جاگ اٹھے

بھجن کچھ ایسے بھی گائے، مگر سحر نہ ہوئی
بڑے چراغ جلائے، مگر سحر نہ ہوئی
شبوں میں عطر بسائے، مگر سحر نہ ہوئی

شبِ الم کو محبت سے مَے کشوں نے، عدمؔ
شبِ الم کو محبت سے مَے کشوں نے، عدمؔ

ہزار ناچ نچائے، مگر سحر نہ ہوئی
بڑے چراغ جلائے، مگر سحر نہ ہوئی
شبوں میں عطر بسائے، مگر سحر نہ ہوئی
شبوں میں عطر بسائے، مگر سحر نہ ہوئی



Credits
Writer(s): Khalil Ahmed, Adam
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link