Har Aashna Men

ہر آشنا میں کہاں خوئے محرمانہ وہ
ہر آشنا میں کہاں خوئے محرمانہ وہ
کہ بے وفا تھا مگر دوست تھا پرانا وہ
ہر آشنا میں کہاں خوئے محرمانہ وہ

وہ ابر تھا تو اُسے ٹوٹ کر برسنا تھا
وہ ابر تھا تو اُسے ٹوٹ کر برسنا تھا

یہ کیا کہ آگ لگا کر ہوا روانہ وہ
ہر آشنا میں کہاں خوئے محرمانہ وہ
کہ بے وفا تھا مگر دوست تھا پرانا وہ
ہر آشنا میں کہاں خوئے محرمانہ وہ

اب اپنی خواہشیں کیا کیا اُسے رلاتی ہیں
اب اپنی خواہشیں کیا کیا اُسے رلاتی ہیں

یہ بات ہم نے کہی تھی مگر نہ مانا وہ
ہر آشنا میں کہاں خوئے محرمانہ وہ
کہ بے وفا تھا مگر دوست تھا پرانا وہ
ہر آشنا میں کہاں خوئے محرمانہ وہ

فرازؔ، خواب سی دنیا دکھائی دیتی ہے
فرازؔ، خواب سی دنیا دکھائی دیتی ہے

جو لوگ جانِ جہاں تھے ہوئے فسانہ وہ
ہر آشنا میں کہاں خوئے محرمانہ وہ
کہ بے وفا تھا مگر دوست تھا پرانا وہ
ہر آشنا میں کہاں خوئے محرمانہ وہ



Credits
Writer(s): Khalil Ahmed, Ahmed Faraz
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link